لاہور: پنجاب بار کونسل نے آزادی مارچ میں وکلا کو تشدد کا نشانہ بنانے پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ سمیت دیگر کےخلاف مقدمہ درج کرنے کیلیے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب بار کونسل نے پاکستان تحریک انصاف کے آزادی مارچ میں وکلا کو تشدد کا نشانہ بنانے پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ سمیت دیگر کےخلاف مقدمہ درج کرنے کیلیے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین جعفر طیار نے کہا کہ سیشن عدالت کے فیصلے پرعمل کرتے ہوٸے وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ، آئی جی پنجاب اور دیگر فریقین کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، آزادی مارچ میں وکلا پر تشدد کے ذمے داروں کے خلاف مقدمہ درج نہ ہوا تو توہین عدالت کی درخواست دائر کی جائے گی۔
جعفر طیار نے مزید کہا کہ آزادی مارچ میں وکلا کو ٹارگٹ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا وکلا پر تشدد شرمناک اقدام ہے۔
اس موقع پر پنجاب بار کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین عرفان سعید نے کہا کہ وکلاء کے خلاف درج مقدمات فوری ختم کئے جائیں، قانون کے رکھوالوں کو اس طرح تشدد کا نشانہ بنانا جاری رکھا گیا تو معاشرہ قائم نہیں رہ سکتا، بار عہدیداروں نے وکلا کی ٹارگٹ کلنگ کی بھی مذمت کی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج نے آزادی مارچ میں پولیس کی جانب سے وکلا پر تشدد اور لاٹھی چارج کے معاملے پر وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔
سیشن عدالت میں آزادی مارچ میں پولیس کی جانب سے وکلا پر تشدد اور لاٹھی چارج کے معاملے پر سماعت میں 100 سے زائد وکلا عدالت میں پیش ہوئے تھے جہاں سیشن کورٹ نے پی ٹی آئی وکلا کی درخواست منظور کی تھی اور ایڈیشنل سیشن جج نے وزیر داخلہ راناثنا اللہ ، سی سی پی اولاہور اور ڈی آئی جی آپریشنز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔