اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ادارے ایک سمت میں جائیں گے تو ملک چلے گا، جو بھی مینڈیٹ ہو اُسے تسلیم کیا جاتا ہے، واحد عمران خان کا مینڈیٹ تھا جو قوم نے تسلیم نہیں کیا،
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ادارے ایک سمت میں جائیں گے تو ملک چلے گا، جو بھی مینڈیٹ ہو اُسے تسلیم کیا جاتا ہے، واحد عمران خان کا مینڈیٹ تھا جو قوم نے تسلیم نہیں کیا، مسلم لیگ ن نے ترقی دی ہے ہم ان کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں، پہلے بھی ہم ایک دوسرے کے ساتھ الیکشن لڑتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اداروں کے ٹکراؤ کا حامی نہیں ہوں، ادارے ایک سمت میں جائیں گے تو ملک چلے گا، اداروں کے درمیان تصادم ہو گا تو ملک پر منفی اثرات ہوں گے، جو بھی مینڈیٹ ہے اس کو تسلیم کیا جاتا ہے، واحد عمران خان کا مینڈیٹ تھا جو قوم نے تسلیم نہیں کیا، بانی پی ٹی آئی نہ تو ملک کو معاش دے سکے نہ ملک کا نظام ٹھیک ہوا نہ پاکستان کے دوستوں کا اعتماد رہا۔
شمالی وزیرستان؛ نامعلوم افراد نے اغواء کر کے 6 حجام قتل کردیئے
سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ ملک کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا گیا، تمام مالیاتی ادارے اسٹیٹ بینک سب آئی ایم ایف کے حوالے ہو گیا، آئی ایم ایف پردے کے پیچھے تو اثر انداز ہوتا تھا ہمیں لیکن ان ساڑھے تین سالوں میں کھل کر سامنے آگیا،
پاکستان کا جی ڈی پی پہلی مرتبہ منفی میں چلا گیا بلکہ زیرو پر آ گیا۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ میں افغانستان کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے دعوت دی، میں اپنے ملک کے وزیرِ خارجہ اور اپنی حکومت کو اس مسئلے پر اعتماد میں لے کر جا رہا ہوں،
افغانستان کے ساتھ میرا اپنا تعلق ہے، جسے میں استعمال کروں گا، افغانستان پر اگر میرا اثر ہے وہ میرے ملک کے مفاد کے لیے ہے، پڑوسی ایک دوسرے کے ملک میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں، افغانستان میں غلط فہمیاں اور بدامنی پیدا کی گئیں، ان ساری چیزوں کو حل کرنا ہمارے ایجنڈے میں شامل ہے۔