اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو ضرورت ہوگی تو مزید امداد فراہم کریں گے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کی جانب سے مضبوط بیان دیا گیا، اجلاس میں بتایا گیا یہ مسئلہ 7 دہائیوں کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری نے قرارداد کی صورت میں واضح مؤقف دیا اور قرارداد میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، جس میں وزیرخارجہ نے بھی شرکت کی، او آئی سی کا مشترکہ اعلامیہ آچکا ہے، او آئی سی کے ممالک جنگ بندی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ اسلامی ممالک نے واضح کیا کہ فلسطینیوں کو ان کا حق ملنا چاہیے جبکہ جنرل اسمبلی میں اسرائیل پر جنگ بندی پر زور دیا۔
انکا کہنا تھا کہ غزہ میں تشویشناک صورتحال ہے، اسرائیل نے غزہ بارڈر پر بمباری کی، پانی، خوراک کا بند کردینا غیر انسانی حرکت ہے، ضروری ہے غزہ میں بحران کی کیفیت کو ختم کیا جائے، غزہ میں پانی، ادویات اور خوراک فوری پہنچائی جائے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کو ضرورت ہوگی تو مزید امداد فراہم کریں گے، موسم کی صورتحال کے پیش نظر ہم نے کمبل اور خیمے بھیجے، ہلال احمر کی تنظیم کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
غزہ کی صورتحال
واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری میں 3 ہزار 300 بچوں اور ایک ہزار سے زائد خواتین سمیت 8 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی 20 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کے ترکش اسپتال کو نشانہ بنایا، وسطی غزہ میں اسرائیلی بمباری سے دیرالبلا کی مسجد بلال بن رباح شہید ہوگئی۔
اسرائیل نے غزہ کے سب سے بڑے الشفاء اسپتال کے قریب بم برسا دیے، القدس اسپتال کو خالی کرنے کی دھمکی دی اور اس اسپتال کے آنے والے راستوں کو تباہ کردیا۔