اسلام آباد :جسٹس اعجاز الاحسن کے مطابق بطور جج سپریم کورٹ میں مزید کام نہیں کرنا چاہتا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس اعجاز الاحسن کے استعفے کا متن سامنے آ گیا ہے۔ نیوز کے مطابق جسٹس اعجاز الاحسن کا استعفٰی صدر مملکت عارف علوی کو موصول ہو گیا ہے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنے استعفے میں موقف اختیار کیا ہے کہ بطور جج سپریم کورٹ میں مزید کام نہیں کرنا چاہتا، آرٹیکل 206 کی شق 1 کے تحت مستعفی ہو رہا ہوں، اعزاز ہے کہ سپریم کورٹ کا جج اور لاہور ہائیکورٹ کا چیف جسٹس رہا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جسٹس اعجاز الاحسن جمعرات 11 دسمبر کی شام کو اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنا تحریری استعفی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کر دیا۔
جمعرات کے روز جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف ہونے والی سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس کی کارروائی میں جسٹس اعجاز الاحسن نے بظور ممبر شرکت سے انکار کردیا تھا، جس کے بعد اب ان کا استعفٰی بھی سامنے آ گیا۔
سپریم جوڈیشل کونسل کا جسٹس (ر) مظاہرنقوی کیخلاف شکایت پر کارروائی جاری رکھنے کا فیصلہ
چیئرمین قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس ہوا تو جسٹس سردار طارق مسعود ،چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ بطور رکن اجلاس میں شریک ہوئے تاہم ممبر جسٹس اعجاز الاحسن شریک نہیں ہوئے تھے۔
جسٹس اعجاز الاحسن سپریم کورٹ میں سینیارٹی لسٹ میں جسٹس طارق کے بعد دوسرے نمبر پر تھے اور وہ انہیں آئندہ کے چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالنا تھا۔
جسٹس اعجازالاحسن کے استعفے کے بعد جسٹس منصورعلی شاہ آئندہ چیف جسٹس پاکستان ہوں گے۔ جسٹس اعجاز الاحسن کے مستعفی ہونے کے بعد سپریم کورٹ میں بڑی تبدیلیاں ہوئی ہیں، جسٹس منصور علی شاہ ملک کے اگلے چیف جسٹس ہوں گے،
جبکہ وہ اور جسٹس یحیٰی آفریدی سپریم جوڈیشل کونسل کا حصہ بن گئے۔ جسٹس منصور علی شاہ اکتوبر 2024 میں ملک کے نئے چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالیں گے۔