وزیرداخلہ رانا ثنااللہ (Rana Sanaullah) نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کوعمران خان کوگاڑی سےاترکرپیش ہونےکاحکم دیناچاہیےتھا۔افسوس،عمران خان کوگاڑی میں ہی حاضری لگانےکی سہولت ملی۔
وزیرداخلہ راناثنااللہ نےکہا کہ عدالت کا احترام ہے،شکوہ،گلہ ہےتوعزت کےدائرےمیں بات ہونی چاہیے۔کہا گیا گاڑی میں بیٹھ کردستخط کریں اورگھرجائیں،کوئی وجہ نہیں تھی پیشی نہ ہوتی، غنڈی گردی کولگام نہ پڑتی۔
راناثنااللہ نے کہا عدالت کو کہنا چاہیے تھاعدالت حاضرہوں تاکہ مزید حوصلہ افزائی نہ ہو۔
وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ لگتا ہے جیل جانے سے پہلےعمران خان کو ”اٹیک“ ہو جائے گا،ہمیں پہلےسےاس کاحل تلاش کرناپڑے گا۔عمران کی سرکشی دنوں میں ختم ہوسکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لاہورمیں آج صبح پولیس نے نوگوایریاکلیئرکردیا،عمران خان کےگھرکی تلاشی لی گئی،ان کی اہلیہ موجود تھیں۔سرچ وارنٹ ہونےکےباوجودپولیس داخل نہیں ہوئی۔
65کے قریب ایسےلوگ ملے جن میں بیشترکاریکارڈ مشکوک ہے۔ثابت ہوگیاکہ اس کا مقصد ملک میں فتنہ اورفساد پھیلاناہے۔