سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ عمران خان نے پاکستان کی مالی خود مختاری آئی ایم ایف کے حوالے کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق میاں رضا ربانی عمران خان حکومت کا امریکہ اور بھارت کو خوش کرنے کی اقدامات سامنے لے آئے، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے گزشتہ روز اعتراف کیا کہ وہ جولائی 2021 سے تحریک عدم اعتماد سے آگاہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو امریکی سازش کے بارے میں 8 مارچ 2022 کو علم ہوا جب مبینہ خط منظر عام پر آیا، اگر امریکہ کی سازش تھی تو عمران خان جولائی 2021 سے ہی آگاہ ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پھر عمران خان 27 مارچ 2022 تک خاموش کیوں رہے؟ امریکہ کیوں حکومت بدلنے کے لیے کام کرے گا؟ عمران خان نے پاکستان کی مالی خودمختاری آئی ایم ایف کے حوالے کردی ہے۔
میاں رضا ربانی نے کہا کہ سابقہ حکومت نے بھارت کو مقبوضہ کشمیر کو الحاق کرنے کی اجازت دی، اسٹیٹ بینک کو وفاقی حکومت سے الگ کر کے خود مختاری کے نام پر اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کی نگرانی میں رکھا، سی پیک کو سست روی کا شکار کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سی پی ای سی کی فنڈنگ اور منصوبوں کی تمام تفصیلات آئی ایم ایف کو دیں، پارلیمنٹ میں ایف اے ٹی ایف کی قانون سازی بلڈوز کر دی گئی، فیفٹ قانون سازی سے پاکستانیوں کو غیر ملکی ایجنسیوں کے سامنے بھی بے نقاب کر دیا ہے۔
سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج اور عام شہریوں کے انخلا کے لیے پاکستانی فصائی اڈے بھی استمال کرنے کی اجازت دی، امریکی اور ایساف فوجی ساز و سامان کی منتقلی کی اجازت بھی عمران خان حکومت نے دی۔