چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت 22 اگست تک ملتوی کردی گئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین توہین الیکشن کمیشن کیس میں پیش ہوئے اورانہوں نے الیکشن کمیشن کو بتایا کل میں سمجھا کہ مجھے ایک ریکارڈ ملا ہے لیکن آج معلوم ہوا کہ فائل میں دونوں ریکارڈ موجود تھے۔
شعیب شاہین نے کہا کہ ذاتی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست ہے، جس پرممبران الیکشن کمیشن نے پوچھا کہ اگلی سماعت پرآجائیں گے؟ شعیب شاہین نے جواب دیا کوشش ہو گی۔
وکیل عمران خان کا کہنا تھا اگلی سماعت ستمبرمیں رکھ لیں،ہماری چھٹیاں ہیں آج کل، جس پر ممبر الیکشن کمیشن نے کہا اگست کی تاریخ لیں، پھر ہم مصروف ہو جائیں گے۔
ممبرالیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ کے نمائندے نے کہا کہ مجھے ایک ریکارڈ چاہیے، دونوں ریکارڈ ای سی پی کے پاس تیار تھے۔
وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے میڈیکل چیک اپ کے لیے اسپتال جانا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کئی دنوں سے روزانہ عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں۔
ممبرکمیشن نےکہا کہ آج تو چیئرمین پی ٹی آئی پرفرد جرم عائد کرنا تھی، کیس کی سماعت 22 اگست تک ملتوی کررہے ہیں، 22 اگست کو ہی فرد جرم عائد کریں گے، فرد جرم عائد کرنے کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری لازمی ہے۔
کمرہ عدالت میں اسد عمر اور وکیل فیصل چویدری کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا۔ فیصل چوہدری نے کہا آپ جواب جمع کروا کے جان چھڑائیں،اسد عمر نے جواب میں کہاایک کیس میں تو جواب دے بھی دیں،31 کیس اوربھی ہیں ،کس کس سے جان چھڑائیں ،اسد عمر کے جواب پردونوں نے زوردار قہقہہ لگایا۔