اسلام آباد : وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ عدالت حکم دے اور ہم پیسے جاری کردیں، پروسیجر پر عمل کئے بغیر رقم جاری نہیں کرسکتا،
اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ عدالت حکم دے اور ہم پیسے جاری کردیں، پروسیجر پر عمل کئے بغیر رقم جاری نہیں کرسکتا،اسٹیٹ بینک کو بھی پیسے جاری کرنے کا اختیار نہیں، الگ الگ الیکشن ہونے سے .7 14ارب کے اضافی خرچ ہوں گے۔
انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایوان فنڈز سے متعلق ایک بار نہیں تین تین بار اپنا فیصلہ سنا چکی ہے، پارلیمنٹ کی قرارداد وفاقی حکومت کو کہہ رہی ہے کہ پیسے نہ دیں، ایوان نے رقم کے اجراء کو روک دیا ہے، اس پراسس پر ایک پٹیشن فائر ہوئی اور ایوان نے ایک قرارداد منظور کی،پنجاب اسمبلی کا معاملہ 63اے کو ری رائٹ کرنے سے ہوا، اگر 63اے کو ری رائٹ نہ کیا جاتا تو پنجاب اور خیبرپختونخواہ اسمبلیاں قائم ہوتیں،ملک میں افراتفری پھیلانے کیلئے اسمبلیاں تحلیل کی گئیں، دنیا حیران کے کہ 25ممبران کے ووٹ ہی نہیں گنے گئے۔
پنجاب میں انتخابات کیلئے امیدواروں کا پارٹی ٹکٹ جمع کرانے کا آخری روز
الیکشن کے فنڈ کی درخواست وزارت خزانہ میں آئی، پنجاب اور کے پی الیکشن میں.7 14ارب کے اضافی اخراجات ہوں گے،پورے ملک میں ایک ہی وقت میں الیکشن ہوں تو 47.4ارب روپے خرچ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کا اقتصادی رابطہ کمیٹی سمری کے بغیر ہوا میں فیصلہ نہیں کرسکتی، کابینہ سمری پارلیمان کو بھیجی اور پارلیمان نے سمری مسترد کردی، پروسیجر پر عمل کئے بغیر رقم جاری نہیں کرسکتا، یہ نہیں ہوسکتا کہ عدالت حکم دے اور ہم پیسے جاری کردیں، اسٹیٹ بینک پیسے جاری کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ کیا پہلی بار ہورہا ہے کہ الیکشن 90روز سے آگے جائیں گے،بے نظیر کی شہادت اور1988میں قدرتی آفت کی وجہ سے الیکشن 90روز سے آگے گئے، الیکشن 90روز سے آگے جانے کی نظیریں تاریخ میں موجود ہیں، اگر ہم پیسے دے بھی دیں تو کیا الیکشن 90روز میں ہوجائیں گے؟ الیکشن میں تین چار ماہ کی تاخیر سے کیا ہوجائے گا؟اکتوبر میں الیکشن ہوئے تو کیا ہوجائے گا؟ انہوں نے کہا کہ موجودہ بحران کے ذمہ دار پانامہ ڈراما، ڈان لیکس ڈراما اور نوازشریف کو نکالنے والے ہیں، اگر پانچ سالوں میں میری بات مانی ہوتی تو آج یہ بحران نہ ہوتا۔
معیشت میں گراوٹ کا رجحان رک چکا ہے، 25سالوں سے آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کررہا ہوں کبھی پیشگی شرائط نہیں رکھیں، ملک کو تباہ کرنے والوں کو بے نقاب کرنا چاہیے، ڈیفالٹ ڈیفالٹ کی رٹ لگائی ہوئی تھی، دنیا پریشان ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کیسے نہیں ہوا؟ پاکستان نے تمام ادائیگیاں وقت پر کیں، دنیا پریشان ہے کہ پاکستان نے کس طرح اپنی کمٹمنٹ پوری کردیں؟ ہمیں ناامید نہیں ہونا چاہیے ۔ کابینہ کو کبھی غیرآئینی کام کا نہیں کہوں گا، مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں ہوں گی، ایکٹ یہی کہتا کہ تمام الیکشن ایک ساتھ ہوں۔