چنیوٹ : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مقابلہ تیر اور شیر کے درمیان ہے، یہ 2024 ہے ، باربار آنے والوں کی بجائے نئے چہروں کو موقع دیں، میں ان کو جانتا ہوں ان کے دل میں نفرت اور بغض ہے۔
انہوں نے چنیوٹ میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے نواز شریف کے پہلے، دوسرے دور کا ظلم برداشت کیا جو آمر دور سے کم نہ تھے۔
وعدہ ہے وزیراعظم بن گیا تو کسی سے سیاسی انتقام نہیں لوں گا۔ میری حکومت میں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں ہوگا۔ میں ملک سے نفرت، تقسیم کی سیاست ختم کرنا چاہتا ہوں، ملک میں بے روزگاری، غربت بڑھ رہی ہے، ایسے حالات پہلے نہیں دیکھے۔
پرانے سیاستدان نفرت، تقسیم کی سیاست کر رہے ہیں، پرانے سیاستدان سیاست کو ذاتی انتقام کیلئے استعمال کر رہے ہیں، پرانی سیاست اور پرانے سیاستدانوں کی سیاست کو ہمیشہ کیلئے دفن کریں گے۔
نفرت اور تقسیم کی سیاست کا نقصان عوام، ملک اور معیشت کو ہو رہا ہے۔ ہمیشہ عوام کے مسائل کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں، پاکستان مشکل وقت سے گزر رہا ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کا اسلام آباد میں جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان
اپنے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ اپنے منشور، نظرئیے پر یقین رکھتا ہوں، وعدہ ہے وزیراعظم بن گیا تو کسی سے سیاسی انتقام نہیں لیا جائیگا۔ کسانوں کو کوئی نقصان ہوا، تو ازالہ ہماری حکومت کرےگی۔
کسانوں کے حقوق کے لیے ہر جگہ پر اواز بلند کرتے رہیں گے ملک سے اشرفیہ کا خاتمہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مزدور کارڈ سے اپنے مزدوروں کو مدد پہنچائیں گے۔ خواتین اور طالب علموں کیلئے بینظیر کارڈ متعارف کروائیں گے۔
پاکستان اس وقت جس مشکل میں ہے آپ سب کو علم ہے۔ ملک میں مہنگائی، غربت، بیروزگاری بڑھ رہی ہے ایسا ماضی میں نہیں ہوا۔ پرانے سیاستدان عوامی خدمت کے بجائے ذات کیلئے سیاست کررہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ الیکشن اس لیے لڑرہا ہوں تقسیم، نفرت کی سیاست دفن کرنا چاہتا ہوں۔ سیاست میں سیاسی دشمنی نہیں، سیاسی اختلاف ہونا چاہیے۔ سیاست کو دشمنی میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے۔
بینظیربھٹوشہید جب وزیراعظم بنیں توکہاجمہوریت ہی بہترین انتقام ہے۔پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے ضیا کا دوردیکھا ہے۔ شہید بینظیربھٹوعوام کی خدمت کرنا چاہتی تھیں۔