اسلام آباد: حکومت کی تبدیلی میں مبینہ سازش کی تحقیقات سے متعلق صدر نے چیف جسٹس کو خط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی سربراہی ترجیحاً چیف جسٹس خود کریں۔
تفصیلات کے مطابق حکومت کی تبدیلی میں مبینہ سازش کی تحقیقات کیلیے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو خط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ ملک میں سنگین سیاسی بحران منڈلا رہا ہے، حالیہ واقعات کے بعد عوام میں بڑی سیاسی تفریق پیدا ہورہی ہے، اداروں کا فرض ہے ملک کو مزید نقصان اور بگاڑ سے بچانے کیلئے کوششیں کریں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ عالمی تاریخ میں سازشوں سے حکومت تبدیلی کی بےشمار مثالیں ہیں، میری رائے ہے کہ ریکارڈ شدہ حالات اور واقعات پر شواہد نتائج کی طرف لے ج سکتے ہیں، درخواست ہے کہ جوڈیشل کمیشن مبینہ سازش کی مکمل تحقیقات کرے اور اس کمیشن کی سربراہی ترجیحاً چیف جسٹس خود کریں۔
صدر مملکت نے اپنے خط میں مزید لکھا ہے کہ سپریم کورٹ نے ماضی میں بھی عدالتی کمیشن تشکیل دیے تھے جو قومی سلامتی، سالمیت، مفاد عامہ کے امور پر بنائے گئے تھے، چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن نے 2013 الیکشن میں دھاندلی پر انکوائری کی، میموگیٹ معاملے کی تحقیقات کے لیے بھی جوڈیشل کمیشن قائم کیا گیا جبکہ لاپتہ افراد کیلئےایک فعال جوڈیشل کمیشن موجود ہے۔
افسوس ہے تبصرے سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کئے جا رہے ہیں جس سے غلط فہمیاں بڑھ رہی ہیں، مواقع ضائع ہو رہےہیں اور کنفیوژن پھیل رہی ہے، اس وقت ملکی صورتحال مزید بگڑنے سے روکنے اور سیاسی ومعاشی بحران سے بچانے کی ضرورت ہے۔
صدر علوی نے کہا ہے کہ اطلاعات کے مطابق وزیراعظم نے بھی کمیشن کی خواہش کا اظہار کیا، قوم سپریم کورٹ کا احترام اور توقعات پر پورا اترنے کی امید کرتی ہے، کمیشن کو تحقیقات تکنیکی بنیاد پر نہیں بلکہ انصاف کی اصل روح کے مطابق کرنی چاہیے کیونکہ پاکستانی عوام قومی اہمیت کے معاملے پر وضاحت کی مستحق ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خط کا جواب دے دیا ہے جس میں حکومت میں تبدیلی لانے کیلیے مبینہ سازش کی تحقیقات پر زور دیا گیا تھا۔
صدر علوی نے سابق وزیراعظم کو خط کے دیے گئے جواب میں کہا تھا کہ عوام کو وضاحت دینے اور معاملات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلیے حالات پر مبنی شواہد ریکارڈ کرنے کی ضرورت ہے۔