لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کنٹونمنٹ انتخابات میں ووٹ کے حق سے محروم ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ الیکشن کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے سعد رفیق کا ووٹ ان کے آبائی حلقے لوہاری میں منتقل کر دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں سعد رفیق نے ووٹ ڈیفنس میں کاسٹ کیا تھا لیکن اب الیکشن کمیشن کی جانب سے ان کا ووٹ ان کے آبائی علاقے میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
سعد رفیق نے اس حوالے سے کہا کہ انھیں بالکل علم نہیں کہ ان کا ووٹ کب اور کیوں تبدیل ہوا، دوسری طرف سعد رفیق کی اہلیہ غزالہ سعد کا ووٹ بدستور ڈیفنس ہی میں رجسٹرڈ ہے۔
آج لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعد رفیق نے متعلقہ اداروں اور سول سوسائٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے پر وزیر ریلوے اعظم خان سواتی کے خلاف ایکشن لیں۔
حکومت کی جانب سے تیار کردہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے انھوں نے کہا اس ووٹنگ مشین سے وہی کام لیا جائےگا جو آر ٹی ایس سسٹم بٹھا کر لیا گیا تھا، دنیا کے بڑے جمہوری ملکوں میں الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم استعمال نہیں ہوتا۔
سعدرفیق نے کہا الیکشن چوری کرنے کے لیے ای وی ایم استعمال کی جائے گی، ای وی ایم دنیا کی کوئی بڑی جمہوریت استعمال نہیں کرتی، ای وی ایم دو ایک جگہ کم آبادی والے علاقوں میں استعمال کی جاتی ہے، لیکن یہاں الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر بل منظور کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے، یہ الیکشن چوری کر کے عوام کے ساتھ فراڈ کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : مریم نواز کے بیٹے کی شادی، شریف خاندان کیلئے لندن میں مشکلات کھڑی ہوگئیں
سعدرفیق کا کہنا تھا کہ جس ادارے نے الیکشن کرانے ہیں، اسی نے اعتراض کیے ہیں اس پر، اور آپ نے اسے ہی دھمکیاں دینی شروع کر دیں، جعلی عددی اکثریت پر قانون منظور ہوا تو یہ کالا قانون ہوگا، اور اسے کوئی تسلیم نہیں کرے گا۔