لاہور : پولیس کا کہنا ہے کہ مینار پاکستان پرخاتوں کو ہراساں کرنے کے واقعے میں تاحال 40 افراد کو شناخت کرلیا گیا ہے، زیرحراست نوجوانوں میں متعدد ویڈیو میں موجود ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں 14اگست کو مینار پاکستان پرخاتوں کوہراساں کرنے کے کیس میں تاحال 40 افراد کو شناخت کرلیا گیاہے، پولیس کا کہنا ہے کہ زیرحراست نوجوانوں میں متعدد ویڈیو میں موجود ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ ٹک ٹاکر کے ساتھی کا میڈیکل کرا لیاگیا اور بیان بھی ریکارڈ کرلیا گیا ہے ، بیان میں واقعےکی تفصیل بیان کی گئی ہے، زیرحراست نوجوانوں کی شاخت ٹک ٹاکر کے ساتھی سے کرائی جارہی ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ دست درازی کے واقعے میں تاحال 130افرادکو حراست میں لیاجاچکاہے، گزشتہ روز 22افرادکی شناخت ہوگئی تھی اور 70سےزائد افراد چھوڑ دیے گئے تھے۔
پولیس نےگزشتہ روز سےخاتون ٹک ٹاکرکوحفاظتی تحویل میں لےرکھاہے ، کیونکہ ویڈیو وائرل ہونےکےبعد کالز آرہی تھی اور گھر پربھی لوگوں کاآناجانا تھا،پ حفاظتی تحویل میں خاتون کو گھر والوں سے ملاقات کی اجازت ہے۔
گذشتہ روز گریٹراقبال پارک خاتون کےساتھ بدسلوکی کے واقعے پر آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ دست درازی کرنیوالے30افراد کو گرفتار کیا گیا اور 60 ملزمان کی تصاویر نادرا کو بھجوادی گئیں جبکہ دیگرملزمان کی گرفتاری کیلئےچھاپے مارے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : ٹک ٹاکر نرس عائشہ اکرم سے متعلق اہم انکشاف
آئی جی پنجاب نے کہا ملزمان کی گرفتاری کیلئےسوشل میڈیا ویڈیوزسےمدد ملی، جیوفینسنگ،جدیدٹیکنالوجی کی مددسےملزمان کو جلدگرفتارکیاگیا ، جنسی ہراسگی کےکسی بھی ملزم کو رعایت نہیں ملےگی۔
انعام غنی کا کہنا تھا کہ مقدمےمیں سخت ترین دفعات شامل کی گئی ہیں، ملزمان کی اطلاع دینےوالےشہریوں کانام صیغہ رازمیں رکھاجائے گا۔