پشاور: این اے 32 پشاور سے پی ٹی آئی رہنما شیرافضل مروت کے کاغذات منظور کر لیے گئے۔پی ٹی آئی رہنما شیرافضل مروت کی اپیل پر سماعت ٹربیونل کے جج جسٹس وقار احمد نے کی۔
الیکشن ٹریبونل کے جج جسٹس وقار احمد نے این اے 32 پشاور سے شیرافضل مروت کے کاغذات نامزدگی منظور کیے۔ شیرافضل مروت کی این اے 32 پشاور سے کاغذات درست قرار دئیے گئے۔
جب کہ سابق ممبر صوبائی اسمبلی جاوید نسیم خان کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 32 پشاور کے لئے کاغذات نامزدگی متعلقہ ریٹرننگ آفیسر نے منظور کر لئے۔میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آنے پر بے روزگاری، غربت، ناخواندگی اور آلودگی کا خاتمہ اولین ترجیح ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا ملک ہے اور اس کے پاس تمام وسائل موجود ہیں اگر صحیح طریقے سے استعمال کیا جائے تو لوگوں کی تقدیر بدل سکتی ہے۔
جاوید نسیم نے کہا کہ پی کے 83 کے لیے ان کے بیٹے وہاب جاوید کے کاغذات نامزدگی بھی منظور کر لیے گئے ہیں۔
دھند کے باعث 15 ملکی اور غیر ملکی پروازیں منسوخ
یاد رہے کہ جاوید نسیم کے علاوہ سابق وفاقی وزیر اور اے این پی رہنما غلام احمد بلور اور پی ٹی آئی کے شیر افضل خان نے بھی این اے 32 پشاور کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔جاوید نسیم نے 2013-18 کے دوران بطور ایم پی اے خدمات انجام دیں اور پشاور کے عوام کے حقوق کے لیے بھرپور آواز اٹھائی۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شیر افضل مروت نے پشاور سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا ۔ شیرافضل مروت کی جانب سے ان کے کزن صلاح الدین نے کاغذات جمع کرائے ۔ اپنے بیان میں شیر افضل مروت نے کہا کہ این اے 32 سے الیکشن لڑوں گا، میرے وکیل نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے ہیں۔
عام انتخابات میں جیت تحریک انصاف کی ہی ہو گی۔ دریں اثنا پی ٹی آئی کی رہنما شاندانہ گلزار نے بھی کاغذات نامزگی جمع کرادیئے ہیں، انہوں ںے اے این 30 پشاور سے کاغذات جمع کرائے ہیں، ان کے لیے انصاف لائرز فورم کے وکلائ نے کاغذات جمع کرائے ہیں۔