فیصل آباد: پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران نوازشریف جوگفتگو کررہے ہیں وہی ہمارامنشور ہے،بلاول بھٹو زرداری کی جارحانہ اور الزام تراشی مہم کا ہم نے جواب نہیں دیا، خاموش رہنا ہی ہمارا جواب ہے۔
فیصل آباد میں انتخابی مہم کے دوران کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں ایک ایسے آدمی کوملک پر مسلط کیا گیا جس نے ملکی سیاسی کلچر کو بدل دیا، پاکستان کی سیاست میں ، معاشرے اور جمہوری روایات کو تباد کردیا۔
اس آدمی نے ملک میں نفرت کے بیج بوئے جوختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے ہیں، ہمیں قومی یکجہتی کو پروان چڑھانا ہوگا، قومی یکجہتی ہی قومی اور بنیادی منشور ہے۔
ہم سب کو اکٹھے ہوکر سوچنے کی ضرورت ہے کہ ہم سے کونسی ایسی غلطی ہوئی کہ ایسا شخص ہمارے ملک پر مسلط ہوا۔سابق حکمران جماعت سے ہم نے لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں چھینی ان کے خلاف مدعی ریاست ہے یہ ہم پر بات کرنے سے پہلے گریبان میں جھانکا کریں کہ 2018 میں کیا ہوا تھا۔
اس وقت معاشی عدم استحکام ہے، سیاسی استحکام سے ہی معاشی استحکام آئے گا، ملک کو ایسے حالات سے نکالنے کیلئے مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔ ہم جی 20 ممالک میں شامل ہورہے تھے اب ہماری معیشت 47ویں نمبر پر ہے،
’پاکستان کو نواز دو‘ کے سلوگن کے ساتھ ن لیگ کا انتخابی منشور جاری
اب ہم ایک ایک ڈالر کیلئے آئی ایم ایف کی منتیں کرتے ہیں۔سابق وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ امیدواروں کا فرض ہے ناراض لوگوں کی دل جوئی کریں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے کارکن سنی سنائی باتیں نہ کیا کریں ،پارٹی وقت آنے پر بہتر فیصلے کرے گی۔ ملک میں سیاسی استحکام لانے کیلئے ہم سب کو کوششیں کرنا ہونگی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا جماعت اسلامی کے ساتھ کوئی جھگڑا نہیں۔
جماعت اسلامی والے ہمارے بھائی اور ساتھی ہیں۔ ماضی میں جماعت اسلامی والے ہمارے ساتھ مختلف ایشوز پر اکھٹے ہوتے رہے ہیں۔