کوئٹہ : وزیر داخلہ بلوچستان ضیاء لانگو دہشتگردوں کے حملے سے متعلق بتایا کہ نوشکی میں ایف سی کیمپ پر حملہ کیا گیا جبکہ چار سے پانچ دہشتگرد بازار میں گھس گئے جو زندہ ہیں ، ان کے خاتمے تک بازار کو نہیں کھولا جا سکتا۔
واقعے پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ضیاء لانگونے کہا کہ نوشکی میں 9 دہشتگرد مارے گئے جبکہ پنجگور میں آپریشن جاری ہے ۔ بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعے قابل مذمت ہیں ، علاقہ کلیئر کرنے کیلئے آپریشن جاری ہے ۔
واضح رہے کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ( آئی ایس پی آر)کے مطابق نوشکی اور پنجگور میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران 13 دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ چار سے 5 دہشتگردوں کو گھیرے میں لے لیا گیاہے ۔
بلوچستان حملوں میں 15 دہشت گرد ہلاک اور 4 جوان شہید ہوئے، شیخ رشید
مطابق ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہشت گرد اور ان کے ہینڈلرز بھارت اور افغانستان میں رابطے میں تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق گزشتہ رات دہشت گرد حملے پسپا کرنے کے بعد سکیورٹی فورسز نے کلیئرنس آپریشن کیا، کلیئرنس آپریشن مفرور دہشت گردوں کی تلاش کے لیے تھا۔ پنجگور میں اب تک 4 دہشت گرد مارے جا چکے ہیں اور دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے سکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے، 4 سے 5 دہشت گردوں کے خلاف گھیرا تنگ کر لیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پنجگور میں شدید فائرنگ کے دوران پاک فوج کے 3 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا اور 4 فوجی زخمی ہیں۔ نوشکی میں مجموعی طور پر 9 دہشت گرد مارےگئے اور دہشت گردوں کا حملہ پسپا کرتے ہوئے پاک فوج کے 4 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہشت گرد اور ان کے ہینڈلرز بھارت اور افغانستان میں رابطے میں تھے۔