لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب میں اسموگ ایمرجنسی نافذ کرنے کا حکم دیتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب کو اسموگ ایمرجنسی کیلئے آج یا کل تک اجلاس بلانے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے اسموگ سے متعلق کیس کی سماعت سماعت ہوئی ، ایم ڈی واسا نے عدالت پیش ہوکراقدامات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
ایم ڈی واسا نے بتایا کہ واساکی غیرضروری400کےقریب گاڑیاں اسموگ کےپیش نظر بندکردیں ، اب دفاتر کو شمسی توانائی پر منتقلی کے اقدامات جاری کئے جارہے ہیں۔
ایم ڈی واسا کا کہنا تھا کہ واٹرمیٹرلگانے کیلئے ٹینڈر جلد جاری کر دیا جائے گا، جس پر عدالت نے کہا کہ واٹرمیٹرنگ سےہی پانی کی بچت ہوگی۔
جس پر ایم ڈی واسا نے بتایا فروری سےواٹرمیٹرنگ کی تنصیب کاعمل شروع ہوگا، عدالت نے ریمارکس دیئے یہ مستقبل اورموجودہ نسل کی بقا کاسوال ہے۔
وکیل واسا عرفان اکرم کا کہنا تھا کہ عدالتی اقدامات سےپہلی بارزیرزمین پانی کی سطح بلندہوئی، زمین پرموجودپانی کےاستعمال کے منصوبے لائےجائیں، جس پر عدالت نے کہا ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کارروائی کیلئے ایپ بنائی جانی چاہیے۔
لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ ایمرجنسی نافذ کرنے کا حکم دیتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب کو اسموگ ایمرجنسی کیلئے آج یا کل تک اجلاس بلانے کی ہدایت کردی۔
عدالت نے کہا کہ اجلاس میں اقدامات کو حتمی شکل دیکر فوری ٹیمیں تشکیل دی جائیں، جہاں جہاں اسموگ کاباعث بننے والی فیکڑیاں اور کارخانے ہیں، فوری بند کیے جائیں۔
عدالت نے ہدایت کی ٹیموں کی نقل وحرکت کے لئے گاڑیاں فراہم کی جائیں،اگر ایسانہ ہواتوچیف سیکرٹری آفس کی گاڑیاں بھجوائی جائیں گی۔
عدالت نے ایئرکوالٹی جانچنے کے آلات2ہفتے میں خریدنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا آلات کی خریداری کیلئے محکمہ پلاننگ ایک ہفتے میں فنڈز جاری کرے، عدالت کوکسی عالمی ادارےسےسروکارنہیں، آلات کی خریداری کے فنڈز تنخواہیں یا کوئی بھی منصوبہ روک کر ادا کئے جائیں۔
عدالت نےدھواں چھوڑنےوالی فیکڑیاں فوری بند کرانےکےاحکامات صادر کرتے ہوئے فصلوں کی باقیات جلانے والوں کے خلاف کاروائی کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ باقیات جلانے سے روکنے کے ذمہ دار افسران کیخلاف کارروائی ہوگی، ایک ہفتے سے لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر بن چکا، غیر ملکی ادارےفنڈزدینےکوتیارمگر یہاں کسی کےکان پرجوں تک نہیں رینگتی۔