اسلام آباد: سانحہ 9 مئی کے ردعمل میں پاکستان تحریک انصاف کی ٹوٹ پھوٹ کے بعد جہانگیرترین کی سیاسی جماعت استحکام پاکستان پارٹی کے بعد اب سابق وفاقی وزیر پرویزخٹک کی جانب سے بھی نئی جماعت بنانے کا پلان سامنے آگیا۔
پرویزخٹک نے ملاقاتوں کا پہلا راؤنڈ اسلام آباد میں مکمل ہوگیا ہے۔ اب پشاور میں ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کے ساتھ ملاقاتوں کا دوسرا راؤنڈ جاری ہے۔ ملاقاتوں میں پرویزخٹک کو پی ٹی آئی کے سابق صوبائی و قومی اسمبلیسابق وفاقی وزیر پرویزخٹک نے نئی سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ارکان کی حمایت حاصل ہوچکی ہے۔ پرویزخٹک کی جانب سے 2 دن بعد نئی سیاسی جماعت کا اعلان متوقع ہے۔ اس سے قبل ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کے بعد پرویز خٹک ن لیگ کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون عہدے سے مستعفی ہو گئے
لیگی قیادت نے پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں سے شمولیت کے لیے گرین سگنل دے دیا۔ پرویز خٹک کی پارٹی میں شمولیت پر صوبائی صدر خیبرپختومخوا امیر مقام بھی راضی ہیں۔ اگر معاملات طے پا جاتے ہیں تو پرویز خٹک شہبازشریف اور مریم نواز کی موجودگی میں ن لیگ میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔ پرویز خٹک ن لیگ میں آئے تو رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد ساتھ لائیں گے۔
اگر ن لیگ سے معاملات طے نہیں پاتے تو پرویز خٹک جے یو آئی سے معاملات کو آگے بڑھائیں گے۔جب کہ پرویز خٹک پی ٹی آئی کے اندر اپنا الگ گروپ بنانے کی بھی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یہاں یہ بھی واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے سابق وزیر دفاع پرویز خٹک کی بنیادی رکنیت معطل کر دی ہے۔ مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے پرویز خٹک کو جون میں پارٹی ممبران کو پارٹی چھوڑنے پر اکسانے پر شوکاز نوٹس بھیجا تھا ۔
بھیجے گئے شوکاز نوٹس کے حوالے سے مقررہ وقت کے اندر تسلی بخش جواب موصول نہیں ہوا، لہذا، پرویز خٹک کو پاکستان تحریک انصاف کی بنیادی رکنیت سے برطرفی کا نوٹس دیا جاتا ہے، اس ضمن میں پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان نے پرویز خٹک کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ پا کستان تحریک انصاف سے پرویز خٹک کی رکنیت فوری طور پر معطل ہو چکی ہے۔