روس کا کہنا ہے کہ وہ امن مذاکرات کی پیش رفت کے ساتھ ہی کیف پر حملے کو روک دے گا۔
خبر ایجنسی کے مطابق روس نے اعلان کیا ہے کہ وہ امن مذاکرات میں باہمی اعتماد کو بڑھانے کے لیے یوکرین کے دو اہم علاقوں میں فوجی جنگی کارروائیوں کو “بڑی حد تک کم” کرے گا۔
دارالحکومت کیف اور شمالی شہر چرنی ہیو کے ارد گرد کارروائیوں کو کم کرنے کا فیصلہ مذاکرات سے ہونے والی ٹھوس پیش رفت کی پہلی علامت ہے۔
روس کے معاون وزیر دفاع الیگزینڈر فومن نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد مذاکرات میں اعتماد بڑھانا ہے، جس کے بعد لڑائی ختم کی جا سکتی ہے۔
لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ فوجی سرگرمیوں میں کوئی کمی کتنی وسیع ہو سکتی ہے۔
گزشتہ روز ہونے والے مذاکرات میں یوکرینی حکام نے روس سے ہزاروں شہریوں کا انخلا یقینی بنانے کے لئے جنگ بندی کا معاہدہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ یوکرین نے عالمی ضمانتوں کے ساتھ غیرجانبدار حیثیت اختیارکرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔
یاد رہے کہ روس کے یوکرین پرحملے کے بعد سے لاکھوں یوکرینی نقل مکانی کرچکے ہیں جبکہ مختلف شہروں پرروسی بمباری سے بھاری جانی نقصان ہوا ہے۔
روس کا یہ حملہ دوسری جنگ عظیم کے بعد کسی یورپی ملک پر ہونے والا سب سے بڑا حملہ ہے۔
دوسری جانب یوکرین نے امن مذاکرات میں پیشکش کی ہے کہ اگر روس مکمل جنگ بندی پر رضامند ہوتا ہے تو یوکرین نیٹو میں شمولیت اختیار نہیں کرے گا۔