لاہور: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نظریاتی لوگوں کو ٹکٹ نہ دینے پر سزا بھگتنا پڑی۔ ضمیر فروشوں کوتاحیات نااہل کرائیں گے۔ لاہور میں ان غداروں کیخلاف ہر روز احتجاج ہونا چاہیے، چاہتے ہیں ہر روز احتجاج سے امریکا کو پیغام جائے ہم زندہ قوم ہیں۔
گورنر ہاؤس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آپ سب کو الیکشن کی تیاری کرنی ہے، اگلے تین ماہ میں پاکستان میں الیکشن ہو گا۔ ہمارے سے ماضی میں غلطیاں ہوئیں، اس کی ہمیں بہت بڑی سزااٹھانا پڑی،
اس بار سوچ سمجھ کر نظریاتی لوگوں کو ٹکٹ دیں گے، ہم نے بڑے سوچ سمجھ کر ٹکٹیں دینے ہیں۔ جو مشکل وقت ہمارے ساتھ رہے انہیں ٹکٹ دیں گے۔ پاکستان میں بہت بڑی بیرونی سازش ہوئی،
ملک کے غدار ان کے ساتھ مل گئے، باہر سے حکومت گرانے کی سازش ہوئی، زیادہ تر لوگوں کو جنہوں نے ان کا ساتھ دیا ان کو علم نہیں تھا سازش تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن میں ان لوگوں کو سبق سکھائیں گے، جو بیرونی سازش کا حصہ تھے۔ عوام بیرونی سازش کےخلاف روز مظاہرہ کریں گے، جنہوں نے بیرونی سازش میں شرکت کی وہ سب غدار ہیں،
غداروں کے خلاف سپریم کورٹ میں گئے ہیں، لوگوں کو خرید کرحکومت گرانا کونسی جمہوریت ہے، ضمیرفروشوں کے خلاف عدالت میں جائیں گے، ضمیر فروشوں کوتاحیات نااہل کرائیں گے۔ یہ کب تک جمہوریت کا سودا کرتے رہیں گے۔
ریٹائرمنٹ کے بعد 2 سال مکمل نہیں ہوئے، کیا جسٹس (ر) گلزار احمد نگران وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟
عمران خان کا کہنا تھا کہ ضمیرخرید کو ارکان کو ہوٹل میں بند کیا ہوا ہے۔ جن کا پیسا باہر پڑا ہے وہ غلامی کریں گے، ہم نہیں۔ یہ صرف الیکشن نہیں ہاریں گے بلکہ ان کی سیاسی قبریں بھی بنیں گی۔
جو بیرونی سازش کا حصہ بنیں عوام ان کو سبق سکھائیں گے۔ آج غداری کے خلاف کھڑے نہیں ہوں گے ہماری نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔ پرامن احتجاج کرنا قوم کا فرض ہے۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ پاکستان کا فیصلہ کن وقت ہے، پرامن احتجاج سے پیغام جائےگا یہ زندہ قوم ہے، کل اسلام آباد میں زبردست احتجاج ہوا، آج پھر ایف نائن میں احتجاج ہوگا، قوم پرامن احتجاج سے اس سازش کو ناکام بنائیں۔
لاہور میں ان غداروں کیخلاف ہر روز احتجاج ہونا چاہیے، چاہتے ہیں کہ ہر روز احتجاج سے امریکا کو پیغام جائے کہ یہ زندہ قوم ہے۔
وزیراعظم عمران خان سے گورنر پنجاب عمر چیمہ اور عثمان بزدار کی ملاقات ہوئی ہے، جس میں نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب اور سیاسی جوڑ توڑ پر گفتگو کی گئی۔ وزیر اعظم سے ملاقات میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر، شیخ رشید اور پرویز خٹک بھی موجود تھے۔
شفقت محمود، فواد چودھری اور حماد اظہر بھی مشاورت میں شریک تھے۔ پاکستان مسلم لیگ ق کے مونس الہٰی اورحسین الہٰی بھی ملاقات میں شریک تھے، وزیراعظم کو نمبرگیم سے متعلق بھی بریف کیا گیا۔