اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایک سوال’’ اسحاق ڈار کی آئی ایم ایف کیساتھ ڈیلنگ کیسی ہے؟ ‘‘ کے جواب میں کہا کہ بالکل ویسی جیسی آپ کی صحافت ہے۔
انہوں نے آج میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی معاہدے عوام کے سامنے نہیں رکھتی تھی، پی ٹی آئی اپنے کیے ہوئے معاہدے پورا بھی نہیں کرتی تھی، الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے، میں 4 سال سے نیب کے کیسز بھگت رہا ہوں۔
شاہد خاقان عباسی نے صحافی کے ایک سوال ’’اسحاق ڈار کی آئی ایم ایف کیساتھ ڈیلنگ کیسی ہے؟ ‘‘ کے جواب میں کہا کہ بالکل ویسی جیسی آپ کی صحافت ہے۔ اس سے قبل سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مریم نواز کو لیڈر ماننے سے انکار کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ میرے لیڈر نوازشریف ہیں، پارٹی صدر شہباز شریف ہیں،مریم نواز لیڈر نہیں۔شاہد خاقان نے مزید کہا کہ میں وقت آنے پر آئندہ الیکشن لڑنے کا فیصلہ کروں گا، اگر میں نے الیکشن لڑا تو ن لیگ کے ٹکٹ پر لڑوں گا۔
ن لیگ کا ٹکٹ نہ ملا تو پھر میں الیکشن ہی نہیں لڑوں گا۔جماعت کے پرانے ترین لوگوں میں سے ہوں، بہت سے مراحل آئے لیکن میں جماعت کے ساتھ ہی رہا۔اس جماعت سے اپنے گھر ہی جا سکتے ہیں، کوئی اور ہمارا گھر نہیں۔
ملتان، آتش بازی کے بعد سٹیڈیم کے لائٹنگ ٹاور میں آگ بھڑک اٹھی
انہوں نے کہا کہ مریم نواز میری لیڈر نہیں اور نہ ہی مریم نواز کا دعویٰ ہےکہ وہ پارٹی لیڈر ہیں۔ اگر مریم نواز کل پارٹی صدارت کی پوزیشن پر آتی ہیں تو پھر میرا فیصلہ ہوگا کہ میں جماعت میں آگے چل سکتا ہوں یا نہیں چل سکتا اور سیاست کرنی ہے یا نہیں کرنی۔
خیال رہے کہ گزشتہ کئی روز سے اس قسم کی افواہیں گردش ہیں کہ مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ہم خیال سیاستدان اپنی علیحدہ پارٹی بنانے جا رہے ہیں۔
مزید برآں لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ احتساب کا سرکس جاری ہے لیکن اس وقت نیب کے احتساب کی ضرورت ہے، فواد حسن فواد کے خلاف بھی جھوٹا مقدمہ بنایا گیا، جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو حساب دینا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک نیب کو ختم نہیں کریں گے حکومت نہیں چلے گی، جاوید اقبال رو رو کرکہتے ہیں مجھ سے حکومت کراتی تھی، نیب کو سیاست دانوں کو توڑنے کے لیے استعمال کریں گے تو قیمت عوام ادا کریں گے، جاوید اقبال یہ بتائیں ان سے کس نے مقدمات درج کروائے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے احتساب کے تین مشیر رکھے تھے لیکن کہتا تھا میں نہیں کرتا مجھ سےجنرل باجوہ کراتے تھے اور جنرل باجوہ کہتے ہیں مجھے پتا نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں مسلم لیگ میں ہوں کہیں نہیں جارہا، میاں صاحب علاج کراکر آئیں گے۔