باجوڑ: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر اور قانون دان ایڈووکیٹ شیر افضل مروت کو باجوڑ میں گرفتار کرلیا گیا تاہم کارکنوں کے احتجاج کے بعد پولیس نے انہیں رہا کرتے ہوئے باجوڑ سے واپس جانے کی ہدایت کردی۔
پی ٹی آئی کے نائب صدر شیر افضل مروت نوشہرہ میں منعقدہ پی ٹی آئی ورکرز کنونشن میں شرکت کے لیے پولیس کی جانب سے کھڑی کی گئی رکاوٹیں عبور کرکے پہنچے تھے اور وہ کل باجوڑ میں منعقد ہونے والے ورکرز کنونشن میں شرکت کے لیے جارہے تھے۔
پی ٹی آئی کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہےکہ شیر افضل مروت کو باجوڑ جاتے ہوئے راستے میں گرفتار کیا گیا۔
ان کی گرفتاری کی خبریں سامنے آںے پر پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاج کرتے ہوئے چکدرہ روڈ کو بند کردیا اور ان کی رہائی تک دھرنے کا اعلان کیا۔
ذرائع کے مطابق شیر افضل مروت کو سوات پولیس نے گرفتار کیا اور اس تمام کارروائی کی نگرانی ڈی ایس پی نے کی، گرفتاری کے موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔
جہانگیر ترین اور عون چوہدری کی شہباز شریف کی رہائشگاہ آمد
اطلاعات کے مطابق انہیں گرفتار کیا گیا تاہم کچھ دیر بعد انہیں چھوڑ دیا گیا اس دوران احتجاج جاری رہا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے شیر افضل مروت کو کنونشن میں شرکت سے روکتے ہوئے واپس جانے کی ہدایت کی ہے۔
تاہم خیبرپختونخواہ پولیس کی جانب سے شیر افضل مروت کی گرفتاری کی فی الحال کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔ تحریک انصاف کی جانب شیر افضل مروت کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ انہیں فوری رہا کیا جائے،
پری پول دھاندلی کی کوششیں ترک کی جائیں۔ واضح رہے کہ شیر افضل مروت ان دنوں خیبرپختونخواہ میں تحریک انصاف کے عوامی اجتماعات کروانے کیلئے کوشاں تھے۔ گزشتہ دنوں پشاور میں تحریک انصاف کے ورکرز کنونشن کے انعقاد کے بعد شیر افضل مروت نے متعدد شہروں میں تحریک انصاف کے جلسوں کے انعقاد کا اعلان کیا تھا۔