اسلام آبادِ آصف زرداری کا وزیراعظم شہباز شریف کو اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کا مشورہ، تحریک انصاف نے بھی ردِعمل دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آصف زرداری نے ڈائیلاگ کی بات کی ہے تو ہم نے انکار نہیں کیا،میرا نہیں خیال ڈائیلاگ پر آصف زرداری کے حلیف متفق ہوں،حکومت میں اتفاق رائے کا فقدان ہے۔
پیپلز پارٹی ڈائیلاگ کی بات کرتی ہے اور مولانا فضل الرحمٰن انکار کرتے ہیں،ڈائیلاگ کیلئے کوئی ایجنڈا تو جاری ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی حقوق کو پی ڈی ایم کی حکومت خود پامال کر رہی ہے،آصف زرداری اور ذوالفقار بھٹو کی پیپلز پارٹی میں فرق ہے،بلاول بھٹو بتائیں سازش کون کر رہا ہے حکومت میں تو آپ بیٹھے ہیں۔
بلاول بھٹو کھل کر بات کریں اب طوطا مینا کی کہانی نہیں چلے گی،جنہوں نے آپ پر مقدمات کئے ان کی گود میں جا کر بیٹھ گئے۔
سلکیٹڈ وزیراعظم کو نکالنے کے باوجود سازش ختم نہیں ہوئی،بلاول بھٹو
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جسٹس قاضی فائر عیسٰی کا دل سے احترام کرتا ہوں،انہیں آج دعوت دے کر جھانسہ دیا گیا۔ یاد رہے کہ سابق صدر آصف زرداری نے آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سے درخواست کریں گے وہ اپوزیشن سے مذاکرات کریں،اپوزیشن کو مذاکرات کے لیے وزیراعظم کے پاس آنا ہو گا،مذاکرات کے لیے شرائط نہ رکھی جائیں۔
ڈائیلاگ کی اتھارٹی وزیراعظم کے پاس ہے،وزیراعظم واحد اتھارٹی ہے جو ڈائیلاگ کی پوزیشن میں ہیں۔ ہم نے تو نہیں کہا تھا بائیکاٹ کر جائیں،استعفے دے دیں،ڈائیلاگ ایسے نہیں ہوتے کہ یہ فیصلہ آیا تو ٹھیک اگر نہیں آیا تو میں نہیں مانتا۔ آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے کبھی مذہب کو سیاست کے لیے استعمال نہیں کیا۔کسی کو آئین سے کھلواڑ نہیں کرنے دیں گے،جو کہہ دیا ویسا ہی ہو گا۔