اسلام آباد :شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہر بانو قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہشاہ محمود قریشی کو ٹھنڈے کمرے میں ذہنی اور جسمانی طور پر ٹارچر کیا گیا،
سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہر بانو قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل ہم نے جو منظر دیکھے اس سے پورا پاکستان شرمسار تھا، دو دفعہ کے وزیر خارجہ کو جب تھانے منتقل کیا گیا تو شاہ محمود قریشی کو ٹارچر کیا، شاہ محمود قریشی کو ٹھنڈے کمرے میں ذہنی اور جسمانی طور پر ٹارچر کیا گیا، مہر بانو قریشی نے کہا کہ میرے والد کو زمین پر پھینکا اور پینے کا پانی تک فراہم نہیں کیا گیا ۔
شاہ محمود قریشی کو رات سونے نہیں دیا گیا،کمرے کے باہر شور مچایا گیا۔جب کہ شاہ محمود قریشی کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی،عدالت نے شاہ محمود قریشی کو جوڈیشل کر دیا۔عدالت نے شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ کے حوالے سے محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا ۔
عدالت نے شاہ محمود قریشی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
مانسہرہ سے نواز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور
جوڈیشل کمپلیکس میں وکلاء کی جانب سے شاہ محمود قریشی کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔ پولیس بکتر بند گاڑی میں شاہ محمود قریشی کو لے کر روانہ ہو گی۔ پولیس نے شاہ محمود قریشی کو ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا تھا۔
سابق وزیر خارجہ کو پولیس اہلکاروں نے ہتھکڑیاں لگا کر عدالت پیش کیا، جس کے لیے شاہ محمود قریشی کو بکتر بند گاڑی میں جوڈیشل کمپلیکس لایا گیا جہاں پولیس نے وائس چیئرمین تحریک انصاف کو ڈیوٹی مجسٹریٹ سید جہانگیر علی کی عدالت میں پیش کیا۔
اس موقع پر پراسیکیوشن ٹیم نے عدالت کو بتایا کہ 9 مئی کے واقعات پر شاہ محمود قریشی کے خلاف راولپنڈی ضلع میں 12 مقدمات درج ہیں، ان کی 12 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی ہے،
جی ایچ کیو حملہ، آرمی میوزیم حملہ، حساس ادارہ دفتر حملہ، میٹرو بس اسٹیشن جلانے کے مقدمات میں بھی شاہ محمود قریشی بطور ملزم نامزد ہیں، تمام مقدمات میں ایک ساتھ تفتیش کی اجازت دی جائے، جس کے لیے تمام 12 مقدمات میں 6 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی ہے۔