راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں اپنے وکلاءکی ٹیم کو تبدیل کردیا، لطیف کھوسہ اور شہباز کھوسہ کی جگہ سلمان صفدر اور سکند ر ذوالقرنین کو اپنا نیاوکیل مقرر کر دیا ہے۔
اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی پر توشہ خانہ،190 ملین پاونڈ ریفرنسزکی سماعت کی جس دوران عمران خان کمرہ عدالت میں ہی موجود تھے۔
عمران خان کی جانب سے عدالت میں اپنے وکلاء کی ٹیم کو تبدیل کرنے کی درخواست جمع کروائی گئی تھی ۔ سماعت کے دوران سکندر ذوالقرنین اور سلمان صفدر نے27 جنوری تک وکالت نامہ جمع کرانےکی مہلت مانگ لی جس پر عدالت نے توشہ خانہ کیس کی سماعت 27 جنوری اور 190 ملین پاونڈ ریفرنس کی سماعت 30 جنوری تک ملتوی کردی ۔
عدالت نے سماعت بشریٰ بی بی کی عدم موجودگی کے باعث ملتوی کی اور بشریٰ بی بی کوآئندہ سماعت 30 جنوری کو پیش ہونے کی ہدایت بھی کی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف 190 ملین پاونڈ اور توشہ خانہ نیب ریفرنسز میں جیل ٹرائل کے خلاف درخواستوں پرگزشتہ سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
سینئر سیاستدان الہی بخش سومرو انتقال کر گئے
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل بینچ نے بانی پی ٹی آئی کی 190 ملین پاونڈ اور توشہ خانہ نیب ریفرنسز میں جیل ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی تھی۔
بانی تحریک انصاف کے وکیل شعیب شاہین نے دلائل میں کہا تھا کہ ریفرنس دائر نہیں ہوا اور ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری ہوگیا، اس عمل میں غیر ضروری جلد بازی واضح ہے۔ اٹارنی جنرل نے کہا تھا کہ اڈیالہ جیل میں نیب مقدمات کا ٹرائل اوپن کورٹ میں ہو رہا ہے۔
شعیب شاہین ایڈووکیٹ نے کہا تھا کہ احتساب عدالت کے جج تمام کیسز چھوڑ کر دوکیسزکیلئے روزانہ اڈیالہ جیل چلے جاتے ہیں۔
اسپیشل پراسیکیوٹر نیب امجد پرویز نے کہا تھاکہ بانی پی ٹی آئی سابق وزیر اعظم ہیں اور سکیورٹی ایشوز کی وجہ سے جیل سماعت کا نوٹیفکیشن جاری ہوا تھا۔وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ نیب کے پاس وفاقی حکومت کو جیل ٹرائل کیلئے لکھنے کا کوئی اختیار نہیں تھا۔
چیف جسٹس نے کہا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ جیل ٹرائل غیرمعمولی حالات میں ہوتا ہے۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔