ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی گئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل گوہرعلی خان نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی ۔ الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز بولے چیئرمین پی ٹی آئی کے 4 وکلا ہیں، وقت ضائع کیا جارہاہے۔
گوہر علی خان نے کہا سابق وزیراعظم کے سینئر وکیل خواجہ حارث ہیں، الیکشن کمیشن کے وکیل صرف پوائنٹ اسکورنگ کر رہے ہیں۔ گوہرعلی خان نے سماعت 10 جولائی تک ملتوی کرنے کی استدعا کی تو وکیل الیکشن کمیشن بولے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا تاخیری حربےاستعمال کر رہے ہیں، ان کی نیت ہی دلائل دینےکی نہیں۔
سیشن عدالت نے ایک روز میں 3،3 درخواستوں پر بھی فیصلے جاری کیے ہیں، گزشتہ تین روز میں ایک بار بھی وکیل خواجہ حارث پیش نہیں ہوئے، عدالت نے کہا کہ انڈرٹیکنگ آپ نے دی کہ وکیل خواجہ حارث پیش ہوں گے، بار بار کی گئی کمٹمنٹ کا کیا بنے گا؟ سیشن جج نے کہا کہ کیا ملزم کے پاس ہی حق ہے؟ درخواست گزار کا کوئی حق نہیں ؟ آپ کا رویہ ہی عدالت کی طرف ٹھیک نہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل گوہر علی خان کو مخاطب کرتے ہوئے جج نے کہا کہ کوئی ایک سماعت بتا دیں جس میں چیئرمین پی ٹی آئی عدالت پیش ہوئے ہوں، جس پر وکیل نے کہا کہ حکومت نے خود کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو کچہری میں خطرات ہیں۔
سیشن جج نے ریمارکس دیئے کہ توشہ خانہ کیس میں عدالت آپ کیلئے بہت نرم رویہ رکھ رہی ہے، اتنے نرم رویے کی مثال اور کہیں نہیں ملتی، وقفے کے بعد دلائل دیں ورنہ الیکشن کمیشن کے وکیل کو سن کر فیصلہ کردوں گا۔