غیر یقینی سیاسی صورتحال کے باعث ملک میں بڑھنے والی امریکی ڈالر کی قیمت میں حیران کن حد تک بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی تین روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے میں گرفتاری کے بعد غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی تھی جس کے باعث گزشتہ تین روز کے دوران امریکی ڈالر کی قیمت میں تقریباً 18 روپے کے قریب اضافہ دیکھا گیا تھا۔
تاہم رواں ہفتے کے آخری کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر5 فیصد گر گئی ہے۔
انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 13روپے85 پیسےکی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔ اور نئی قیمت ڈالر 285 روپے 8 پیسے پر بند ہوا۔
کرنسی ڈیلرز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر 11 روپے سستا ہو کر 294 روپے پر آ گیا۔
واضح رہے کہ ترسیلات زر کی آمد میں ماہوار بنیادوں پر 13 فیصد کی کمی اور اگلے چند ہفتوں میں آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدہ کے امکانات معدوم ہونے جیسے عوامل کے باعث ڈالرکی قیمت میں مسلسل بڑھ رہی تھی۔
یاد رہے کہ آئی ایم ایف جون تک 3.5 ارب ڈالر کے ایکسٹرنل فنانس گیپ کے خاتمے کا مطالبہ کررہا ہے جسکا انتظام نہ ہونے سے مالیاتی مشکلات بڑھتی جارہی ہیں اور معاہدے میں تاخیر سے نادہندگی کے بادل منڈلارہے ہیں اور یہ عوامل روپے کی تاریخ ساز تنزلی کا باعث بن رہے ہیں۔