سعودی عرب سے اربوں ڈالر ملنے اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے ممکنہ قسط کی منظوری کی خبریں آنے کے بعد ملک بھر میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت تیزی سے گرنے لگی۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے چوتھے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں ایک مرتبہ پھر روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 1 روپیہ 9 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
اعداد و شمار کے مطابق انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت 278 روپے 57 پیسے سے کم ہو کر 277 روپے 48 پیسے ہو گئی ہے۔
Interbank closing #ExchangeRate for today https://t.co/NzGscQlhBF#SBPExchangeRate pic.twitter.com/3tQ69UbKal
— SBP (@StateBank_Pak) July 12, 2023
مرکزی بینک کے مطابق امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.39 فیصد کی بحالی ریکارڈ کی گئی۔
دوسری طرف اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں دو روپے کی کمی دیکھی گئی اور بھاؤ 280 روپے کا ہو گیا ہے۔
روپے کی قدر بحال ہونے سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی توقع
معاشی ماہرین کے مطابق سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر کے ڈیپازٹ سٹیٹ بینک کو موصول ہونے، پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری اور آئی ایم ایف کی پاکستان کے ایکسٹرنل فنانسگ گیپ ختم کرنے کی دستاویزی حکمت عملی منظور کیے جانے سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی جاری رہنے والی پیشقدمی رک گئی۔
ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ سے قرضوں کی مطلوبہ قسط کے اجراء کی منظوری کے بعد دیگر دوست ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں سے بھی پاکستان کے لیے وہ قرضے جاری ہوسکیں گے جنہیں آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی سے مشروط کیا گیا تھا۔
ماہرین کے مطابق ملک میں انفلوز کی آمد سے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ کے مزید تگڑا ہونے کے امکانات ہیں۔ اگر روپیہ کی قدر بحالی ہوتی رہتی ہے تو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی دیکھنے کو ملے گی۔
واضح رہے کہ کرنسی ایکسچینج ایسوسی ایشن کے سربراہ ملک بوستان نے دعویٰ کیا تھا کہ چند روز میں ڈالر 250 روپے پر آجائے گا۔