اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہم کہہ رہے ہیں پہلے آئینی ترمیم کے وعدے پورے کریں، ہم نے کسی بھی وزارت کی ڈیمانڈ نہیں کی ، نمبر کے حوالے سے حکومت کو ہماری ضرورت ہے اور نا ہی ہمیں ان کی ضرورت ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت ترجیحات ٹھیک رکھے تو چلے گی۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہم کہہ رہے ہیں پہلے آئینی ترمیم کے وعدے پورے کریں،ہم نے کسی بھی وزارت کی ڈیمانڈ نہیں کی ، نمبر کے حوالے سے حکومت کو ہماری ضرورت ہے اور نا ہی ہمیں ان کی ضرورت ہے۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے آئینی ترمیم میں ساتھ دینے سے متعلق سوال پر کنوینر ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا پیپلز پارٹی ساتھ دے یا نہ دے ہم نے حجت تمام کی۔ ایم کیو ایم وزارتوں کیلئے ایوان میں نہیں آئی۔خالد مقبول صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ ہم پارلیمنٹ میں اپنے لئے نہیں آئے بلکہ ملک کے عوام کی تقدیر بدلنے آئے ہیں۔ ہم نے عہدے نہیں اختیار مانگا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا وزیراعظم کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
دریںاثناءصدارتی انتخابات میں ووٹ کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار آصف علی زرداری نے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی سے رابطہ کیاہے۔
آصف علی زرداری نے سربراہ ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول کو ٹیلی فون کر کے ان سے سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماوٴں نے صدارتی الیکشن، سیاسی صورتحال اور سندھ کے معاملات پر بھی بات چیت کی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے نامزد صدارتی امیدوار آصف علی زرداری نے ایم کیو ایم سے ووٹ کی درخواست کی جس پر خالد مقبول صدیقی نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ مشاورت کے بعد جلد جواب دیں گے۔
اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی فاروق ستار سے جب اس حوالے سے پوچھا گیا تھاکہ کیا ان کی جماعت صدارتی الیکشن کیلئے آصف علی زرداری کو ووٹ دیگی تو ان کا کہنا تھا ابھی تک تو پیپلز پارٹی نے ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا لیکن جب وہ صدارتی انتخاب کیلئے ووٹ کی درخواست کریں گے تو ہم بھی ان سے 15 سال کا حساب مانگیں گے۔