اسلام آباد: وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ نیٹونے جو اسلحہ، سپلائی چھوڑی وہ بعض جگہوں پر دہشتگردوں کے پاس ہے، ہم کسی بلاکس کی سیاست کا حصہ نہیں ہیں، کوشش ہے کہ وزارت خارجہ کو سیاسی جماعتوں سے بالا رکھیں۔
انہوں نے وزارت خارجہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کابل قبضے کے بعد پاکستان میں دہشتگردی میں اضافہ ہوا ہے، افغانستان سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں دہشتگردی کو روکنا چاہیئے، ہمارے ہاں بھی دہشتگردی ہوتی ہے اور افغانستان میں بھی دہشتگردی ہوتی ہے،دہشتگردی کو روکنا دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ دنیا کے اہم رہنماؤں کی آمد کا ثبوت ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی کامیاب ہے، ہم کسی بلاکس کی سیاست کا حصہ نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے بارے ہماری پالیسی واضح ہے، مولانا فضل الرحمان سے باجوڑ واقعہ کی تعزیت کرنے گیا تھا،نیٹو نے جو اسلحہ اور سپلائی چھوڑی ہے وہ بعض جگہوں پر دہشتگردوں کے پاس ہیں،پاکستان دہشتگردی کے مقابلے کیلئے افغانستان کو مدد دینے کیلئے تیار ہے، کوشش ہے کہ وزارت خارجہ کو سیاسی جماعتوں سے بالا رکھیں۔
پی ٹی آئی نے عثمان بزدار سمیت 22 ارکان کی بنیادی رکنیت ختم کردی
دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے دو روز قبل پارٹی کے ورکر کنونشن میں ہونے والے دھماکے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ ملک بھر میں انٹیلی جنس کے 26 ادارے ہیں وہ کہاں غائب ہیں ۔ جے یو آئی (ف) کے ورکرز کنونشن میں ہونے والے بم دھماکے میں 50 سے زائد افراد شہید ہونے پر رد عمل دیتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر جے یو آئی کی مرکزی مجلس شوری کا اجلاس طلب کرلیا ہے تاہم اس سے پہلے قبائلی زعما کا جرگہ بلانے کی تجویز آئی ہے۔
گانہوںنے کہاکہ یہ تجویز سامنے آئی ہے کہ زعما اور پختون قیادت بیٹھے اور اس خطے کے بارے میں سوچیں کہ حال میں خیبر ایجنسی میں دو واقعات ہوئے جس میں مسلمانوں کا خون بہا ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے کرم ایجنسی میں فرقہ وارانہ فسادات بھڑکائے گئے، پورا پشتون بیلٹ جل رہا ہے، بلوچ بیلٹ جل رہا ہے، کراچی تک فسادات کی لہر تھم نہیں رہی۔سربراہ جے یو آئی (ف) نے سوال اٹھایا کہ کیا ہمارے ریاستی ادارے صرف اس بات کیلئے رہ گئے ہیں کہ وہ کسی غریب مولوی صاحب کو تھانے میں لے آئیں اور ان پر الزمات لگائیں کہ تمہارے پاس کسی نے کھانا کھایا یا چائے پی یہی ان کی صلاحیتیں ہیں ملک بھر میں انٹیلی جنس کے 26 ادارے ہیں وہ کہاں غائب ہیں۔