عمان: اردن کی ملکہ رانیہ نے کہا ہے کہ اردن سمیت پورے مشرق وسطی کے لوگ، غزہ کی تباہی پر دنیا کے ردعمل سے حیران اور مایوس ہیں۔
امریکی نیوز چینل میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ پر اسرائیل کے مہلک فضائی حملوں پر مغربی دنیا کے دوہرے معیار پر لوگ مایوسی کا شکار ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عرب دنیا کی نظروں میں مغرب شریک جرم ہے،
مغربی ممالک غزہ پر حملوں میں اسرائیل کی حمایت کرکے فلسطینیوں کے قتل عام میں شریک ہیں۔ملکہ رانیہ نے خبردار کیا کہ حماس کو ختم بھی کردیا گیا تو قابض اسرائیل کیخلاف فلسطینیوں کی مزاحمت جاری رہے گی۔
فرانسیسی صدر اسرائیل سےمکمل یکجہتی کے لیے تل ابیب پہنچ گئے
اسرائیل کی غزہ پر مسلسل 24 گھنٹے جاری بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 700 سے زائد ہوگئی جس کے باعث غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 5800 سے تجاوز کرگئی جب کہ مغربی کنارے میں بمباری میں بھی 100 سے زائد شہادتیں ہوچکی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے 7 اکتوبر سے غزہ کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے پر بھی بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جہاں شہادتوں کی تعداد 100 ہوچکی ہے جب کہ غزہ میں ئی تعداد میں 5 ہزار 800 تک جا پہنچی اور 16 ہزار زخمی ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث غزہ میں فیول کی قلت کا سامنا ہے اور اب صرف اسپتال میں ایمرجنسی کے استعمال کے لیے بچا ہے۔
اقوام متحدہ نے ناکہ بندی کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا اگر ایسا نہ کیا گیا تو اسپتال بند ہوجائیں گے اور ہزاروں زخمی طبی امداد کی فراہمی سے محروم ہوجائیں گے۔اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے اسرائیلی بمباری کی مذمت بھی کی جس پر اسرائیل نے الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق انتونیو گوتریس سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔