اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ جس طرح نوازشریف اقتدار میں آ رہے ہیں مجھے اس سے اختلاف ہے ،نوازشریف اسٹیبلشمنٹ کے بغیر سو کے بجائے تیس سیٹوں پر آ جائیں لیکن مورال ڈاؤن نہ کریں۔
نیوز کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ اخلاقی جرات نہیں تو سیاستدانوں کو سیاست کرنے کا کوئی فائدہ نہیں، پاکستان میں کرسی کی کوئی طاقت نہیں ہوتی، میں وزیر اعظم نہیں تھا بلکہ مجھے ملازمت دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چوری اور مسلم لیگ ن ڈکیتی کرکے اقتدار میں رہی ہے، مسلم لیگ ن کے ساتھ ہوں ان کے خلاف الیکشن نہیں لڑوں گا سیاست نہیں چھوڑی، بانی پی ٹی آئی کی ناکامی کے پیچھے چوری کا الیکشن ہے،
بانی پی ٹی آئی کی حالت چوری کے الیکشن کی وجہ سے ہے، پاکستانی تاریخ میں صرف چار لیڈر آئے ہیں ذوالفقار علی بھٹو ، بے نظیر بھٹو، بانی پی ٹی آئی اور نواز شریف شامل ہیں، شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ یہ الیکشن حل نہیں دیں گے، اسی وجہ سے الیکشن سے الگ ہوئے ہیں۔
چوہدری مونس الہیٰ کو عام انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہ مل سکی
ملک کی تباہی آہستہ آہستہ ہوئی ہے، یہ تباہی ایک دن میں نہیں آئی۔ پاکستان کو ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، سیاست دانوں کو ڈائیلاگ کرنا چاہیے۔ پورا نظام فیل ہو گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جنرل الیکشن کوئی بہتری نہیں لائیں گے،
2018میں ڈالر سو روپے تھا، 9 ہزار ارب قرض ہو گئے ہیں، اسٹیک ہولڈرز نظام کی خرابی کے ذمہ دار ہیں۔ سیاست, عدلیہ، اسٹبلشمنٹ اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ سسٹم ہیں۔
پاکستان میں لیڈر شپ نہ ہونے سے ناکامی ہے۔ پاکستان کو پارلیمنٹ سسٹم کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو دوسرے نظام کی ضرورت ہے۔ ہمارے آئین نے سب کے حقوق دیئے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ نئی نسل کے ساتھ چلنا یا نہ چلنے کا فیصلہ ہمارے پاس ہے، سسٹم پرانا ہو گیا، بیوروکریسی کے نظام کو بڑے پیمانے پر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے