وزیراعظم شہباز شریف پولیس لائنز کے قریب میں مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کے بعد پشاور پہنچے اور ہسپتال کا دورہ کیا، جس کے بعد ہنگامی اجلاس طلب کرلیا جبکہ واقعے سی سی ٹی وی فوٹیج دکھائی گئی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف پیر کو ہنگامی دورے پر پشاور پہنچے جہاں آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی موجود تھے، اس کے علاوہ وزیردفاع خواجہ محمد آصف اور وزیراطلاعات مریم اورنگزیب بھی ساتھ تھیں۔
وزیراعظم کے دورے کے حوالے سے بتایا گیا کہ وزیراعظم کو پولیس لائنز میں خود کش حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی دکھائی گئی، شرکا نے پولیس لائنز حملے میں شہید ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی کی اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
سرکاری خبرایجنسی کے مطابق وزیراعظم کے ہمراہ نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان، وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور انجینئر امیر مقام، خیبرپختونخوا کے آئی جی پی معظم جاہ انصاری اور دیگر صوبائی حکام بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے ایل آر ایچ کے مختلف وارڈز کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی اور ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔
صوابی : سی ٹی ڈی کے آپریشن کے دوران 2 خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اُڑا لیا۔
اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات اور نشریات مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا تھا کہ ’وزیراعظم شہباز شریف پشاور پہنچ گئے ہیں، پشاور کے افسوس ناک واقعہ کے بعد ہنگامی اجلاس اور تمام متعلقہ اداروں کے حکام کو طلب کر لیا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’امن وامان سے متعلق وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس دہشت گردی کے آج کے واقعے کے محرکات پر غور کرے گا‘۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ ’اجلاس میں واقعے پر ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش ہو گی‘۔
وزیراعظم شہباز شریف نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کا دورہ کیا تو ان کے ساتھ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر بھی ان کے ہمراہ تھے۔
خیال رہے کہ پشاور میں پولیس لائنز کے قریب مسجد میں نماز ظہر کے دوران ہونے والے دھماکے میں اب تک 44 افراد کی شہادت کی تصدیق ہوچکی ہے اور 157 افراد زخمی ہیں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں خود کش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کا ناحق خون بہانے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے۔