اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی فوری انکوائری کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا، کمشنر راولپنڈی نے عام انتخابات کے ہونے والی دھاندلی کو بے نقاب کر دیا، کمشنر راولپنڈی نے خود کو پولیس کے حوالے کرنے اور عہدے سے استعفی دینے کا اعلان کر دیا،
انہوں نے کہا کہ میں غلط کام کرنے پر اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں، مجھے اور چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کو کہچری چوک میں پھانسی دے دینی چاہیے ، میں نے آج صبح فجر کی نماز کی بعد خودکشی کرنے کی کوشش کی، مجھے الیکشن کروانے کے لیے تعینات کیا گیا لیکن میں شفاف انتخابات کروانے میں ناکام رہا، میں نے دھاندلی کروائی، جو لوگ رات ہار رہے تھے ان کو ہم نے صبح جتوا دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 14 امیدواروں کو غیر قانونی طور پر جتوایا ہے، میں نے آج صبح فجر کی نماز کی بعد خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی، میں اپنے ریٹرننگ افسران سے معافی مانگتا ہوں، میں نے پوری قوم کے ساتھ ظلم کیا ہے، مجھے اور چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کو پھانسی دے دینی چاہیے،
انتخابات میں دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں،کمشنر راولپنڈی نے استعفیٰ دیدیا
مجھے غلط کام کرنے کیلئے شدید دباو ڈالا گیا، میں قوم سے معافی مانگتا ہوں، میں تمام بیوروکریٹس کو کہتا ہوں کہ کوئی بھی غلط کام نہ کریں، دوبارہ الیکشن کرانے کی ضرورت نہیں، صرف فارم 45 اکٹھے کرلیں نتائج کلیئر ہو جائیں گے۔
کمشنر راولپنڈی کا کہنا ہے کہ بے ضابطگیاں چھوٹا لفظ ہے، اپنے ماتحت ریٹرننگ آفیسرز سے معذرت چاہتا ہوں، جب میں نے انہیں کہا آپ نے غلط کام کرنا ہے تو وہ بیچارے رُو رہے تھے، مجھ پر اب کوئی دباؤ نہیں، میرے باپ دادا انگریزوں سکھوں کیخلاف لڑے ہیں، اس ملک کو توڑنے کا حصہ نہیں بن سکتا، سوشل میڈیا اور اوورسیز پاکستانیوں کا بہت پریشر تھا، مجھے نیند نہیں آتی تھی۔
اس معاملے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنماء بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی کا بیان بہت سنگین نوعیت کا ہے، راولپنڈی ڈویژن میں الیکشن کو کالعدم قرار دیا جانا چاہیئے، کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی فوری انکوائری کی جائے، کمشنر نے جیتنے والوں کو ہروایا تو بتائیں جیتنے والا کون تھا۔