اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سے شاہ محمود قریشی کی گرفتاری پر نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے شاہ محمود قریشی کی دوبارہ گرفتاری پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتاری کا معاملہ سپریم کورٹ کو دیکھنا چاہیئے کیوں کہ سپریم کورٹ نے کہا ہوا ہے شفاف الیکشن کے لیے گرفتاریاں نہ کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کو پہلے بھی متعدد بار گرفتار کیا گیا، تھری ایم پی او کی آئین میں گنجائش نہیں کیوں کہ تھری ایم پی او بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، ایم پی او اس لیے جاری کیا جاتا ہے کہ نیا کیس بنانے تک نظر بند رکھا جائے، عدلیہ سے گزارش ہے لوگوں کی حفاظت یقینی بنایا جائے۔
بتایا جا رہا ہے کہ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو رہا ہوتے ہی پنجاب پولیس نے دوبارہ تحویل میں لے لیا، سپریم کورٹ کی جانب سے ضمانت منظور ہونے کے بعد شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں رہا کیا گیا،
پاکستان کا فتح ٹو میزائل کا کامیاب تجربہ
تاہم جیل سے نکلتے ہیں راولپنڈی پولیس نے سابق وزیر خارجہ کو اپنی تحویل میں لے لیا اور بکتر بند گاڑی میں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
معلوم ہوا ہے کہ پولیس کی جانب سے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں گرفتاری ڈالی گئی ہے، انہیں تھانہ آر اے بازار راولپنڈی پولیس نے گرفتار کیا، اس مقصد کے لیے پولیس حکام نے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء کی نظر بندی کے احکامات ختم کرنے کی استدعا کی۔
بتایا گیا ہے کہ پولیس حکام کی درخواست پر ڈی سی راولپنڈی نے شاہ محمود قریشی کی نظر بندی کے احکامات واپس لے لیے، نظر بندی احکامات ختم ہونے پر جیل سے رہائی کے بعد راولپنڈی پولیس نے سابق وزیر خارجہ کو گرفتار کیا،
رہنماء پاکستان تحریک انصاف کو 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے، جس کے بعد اب شاہ محمود قریشی کو انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں پیش کیا جائے گا۔