پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین اسمبلی رکاوٹوں اور راستے بچھائی گئیں تاریں ہٹاتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے باہر احتجاج کے لیے پہنچے اور یاد داشت جمع کرانے کے بعد منتشر ہوگئے۔
الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کے لیے پہنچنے والے پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی میں سینیٹر فیصل جاوید خان، فواد چوہدری، پرویز خٹک، اسد عمر، اعظم سواتی، شبلی فراز اور کنول شازیب اور دیگر شامل تھے۔
پی ٹی آئی اراکین اسمبلی نے الیکشن کمیشن کے دفتر کی طرف مارچ کے دوران ‘امپورٹڈ حکومت نامنظور’ کے نعرے لگائے۔
مظاہرین نے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے، جن میں درج تھا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا استعفیٰ دے دیں، چند بینرز پر ‘جانب دار الیکشن کمشنر نامنظور’ اور ‘الیکشن کمیشن مسلم لیگ(ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے ساتھ ملا ہوا ہے’۔
پی ڈی ایم نے عمران خان کی نااہلی کیلئے الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کر دیا
اس سے قبل پی ٹی آئی اراکین کو الیکشن کمیشن کے دروازے پر پولیس اور رینجرز اہلکاروں نے روکا تھا جبکہ پولیس کے ساتھ اراکین کی ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی نے الیکشن کمیشن کے دفتر پہنچنے کے بعد چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کے خلاف ایک یاد داشت جمع کرادی، جس میں کہا گیا کہ وہ بحیثیت چیف الیکشن کمشنر’غیر آئینی، غیرجمہوری اور متعصبانہ کردار’ ادا کر رہے ہیں۔
یاداشت میں کہا گیا ہے کہ ‘پی ٹی آئی صوبائی اور وفاقی انتخابات میں حاصل کردہ ووٹوں اور ایوانوں میں نشستوں کے اعتبار سے سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے اور فی الوقت پنجاب اور خیبرپختونخوا میں برسراقتدار ہے اور اس کے ساتھ گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں بھی امور حکومت انجام دے رہی ہے’۔