اسلام آباد:نگران وزیرِ داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ غیر قانونی تارکین کے انخلاء کا پلان فائنل ہے، جس کے تحت مختلف شہروں میں سینٹرز بنائے گئے ہیں جہاں ان غیرقانونی تارکین کو رکھیں گے،
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غیرقانونی مقیم غیرملکی 50 ہزار روپے سے زائد کی نقدی ساتھ نہیں لے جا سکتے، کوئی بھی غیرقانونی مقیم افراد کو پناہ دے گا تو اس سے سختی سے نمٹیں گے، غیرقانونی غیرملکیوں کی جیوفینسنگ کرلی ہے اور ہمارے پاس مکمل معلومات ہیں،
ہمیں علم ہے کہ غیرقانونی تارکین وطن کس گاؤں اور کس شہر میں ہیں، رضاکارانہ طور پر واپس جانے والے تارکین وطن کی حوصلہ افزائی کریں گے، ہماری مہم غیرقانونی مہاجرین سے متعلق ہے، قانونی دائرے میں آنے والوں کا مسئلہ نہیں ہے، ویزہ لے کر پاکستان آئیں ہم مہمان نوازی کریں گے، ہم مہمان نواز ہیں۔
نگران وزیرِ داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ غیر قانونی تارکین کے انخلاء کا پلان فائنل ہے، جس کے تحت مختلف شہروں میں سینٹرز بنائے گئے ہیں جہاں ان غیرقانونی تارکین کو رکھیں گے،
ایوانِ صدر میں نہ ہوتا تو میں بھی آج جیل میں ہوتا
صوبائی حکومتیں غیر ملکی افراد کے انخلا کے اخراجات برداشت کررہی ہیں، سینٹرز میں میڈیکل سہولیات اور کھانا پینا فراہم کیا جائے گا، بزرگوں، عورتوں اور بچوں کا خاص خیال رکھا جائے گا۔
نگران زیر داخلہ نے کہا کہ وہ وقت آئے گا کہ اس ملک میں ایک بھی غیرقانونی غیرملکی نہیں ہوگا، دنیا کے کسی بھی ملک میں بغیر دستاویز داخلہ ممکن نہیں تو یہاں کیوں ہوگا؟،
جتنے بھی غیرقانونی شناختی کارڈ بنائے گئے اس میں ملوث افراد کو سزائیں دی جائیں گی، جعلی پاسپورٹ والے غیر ملکیوں کے پاسپورٹ کینسل کر دیئے جائیں گے، یہاں سے ڈالر اسمگلنگ کرکے لے جانا اب ناممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر قانونی افراد کی معاونت کرنے والوں سے رعایت نہیں کی جائے گی، اس حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، نادرا سے حاصل کردہ غیر قانونی شناختی کارڈ رکھنے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی،
غیر قانونی طور پر پاکستانی شناخت رکھنے والوں کوجیلوں میں بھیجا جائے گا اور نادرا کے فیملی ٹری میں ہونے والوں کی بھی جلد نشاندہی کرلی جائے گی۔