نئی دہلی: بھارتی فوج نے ریاست چھتیس گڑھ میں سرچ آپریشن کے دوران 2 خواتین اور ایک بچے کو گولیاں مار کر ماورائے عدالت قتل کردیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے علاقے بیجاپور میں کمانڈو بٹالین فار ریزولوٹ ایکشن (کوبرا) نے بیلم گٹہ پہاڑیوں میں علیحدگی پسندوں کے خلاف سرچ آپریشن کیا۔
اس آپریشن میں بھارتی فوج کو سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا اور فوجی اہلکاروں نے اپنی جانیں بچانے کے لیے علاقے سے بھاگ نکلنے ہی میں عافیت جانی تاہم جاتے جاتے اندھا دھند فائرنگ کردی۔ اس فائرنگ کی زد میں آکر دو خواتین اور ایک بچہ ہلاک ہوگئے۔
بھارتی فوج نے اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے ہلاک ہونے والوں کو نکسل کے علیحدگی پسند قرار دیا تاہم ان کے مسلح ہونے کے شواہد پیش نہ کرسکے۔
دوسری جانب نکسل باغیوں نے بھارتی فوج کے مو قف کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سرچ آپریشن میں بھارتی فوج کو شکست کا سامنا رہا اور اس ہزیمت کو چھپانے کے لیے انھوں نے معصوم لوگوں کی جانیں لیں۔
یورپی پارلیمنٹ کی غزہ پر قرارداد، جنگ بندی کا مشروط مطالبہ
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کو ایودھیا میں ہندو رسومات کو اداکرتے ہوئے رام مندر کا افتتاح کردیا۔ اس موقع پر ہندو پنڈتوں، ارکان اسمبلی، کھلاڑیوں، اور شوبز شخصیات سمیت 7 ہزار مہمان موجود تھے۔
بھا ر تی میڈیا کے مطابق وزیراعظم مودی رام مندر میں 161 فٹ لمبے گلابی ریت کے پتھر کی عبادت گاہ پر ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی ‘پران پرتیشتھا’ کے دوران رام للا کی نئی مورتی کی رونمائی کی۔
مورتی کی رونمائی سے افتتاحی تقریب کا آغاز ہوگیا جس سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ آج کی 22 جنوری صرف ایک تاریخ نہیں بلکہ ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ میں اس تقریب کا حصہ بننے پر خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں۔
بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ میں بھگوان رام سے معافی مانگتا ہوں، ہماری محبت اور تپسیا میں کچھ کمی تھی جس کی وجہ سے رام مندر کی دوبارہ تعمیر میں اتنے برس لگ گئے لیکن آج یہ خلا پورا ہوگیا۔