فرانس کے شہر کین میں نے یہود مخالف ریمارکس دینے کی وجہ سے مسجد کو بند کر دیا گیا ہے۔
فرانسیسی وزیر داخلہ جیرالڈ ڈرمینن کے مطابق کین کی مسجد یہود مخالف بیانات پر بند کی گئی ہے جبکہ مسجد نے حکومت کی جانب سے کالعدم کی گئی دو تنظیموں کی حمایت کی خلاف ورزی بھی کی ہے۔
درمانین نے کہا کہ اس نے مسجد کو بند کرنے کا حکم دینے سے پہلے کینز کے میئر ڈیوڈ لسنارڈ سے مشورہ کیا تھا۔
یہ اقدام دو ہفتے بعد سامنے آیا ہے جب حکام نے ملک کے شمال میں ایک مسجد کو اس وجہ سے بند کر دیا تھا کہ ان کے بقول اس کے امام کی تبلیغ کی بنیاد پرستانہ نوعیت تھی۔
حکام نے بتایا کہ اس مسجد کو 6 ماہ کے لیے بند کر دیا گیا ہے کیوںکہ اس مسجد میں نفرت انگیز خطبات اور تشدد کو ہوا دیتی ہے اور جہاد کا دفاع کرتی ہے۔
حکام کے مطابق ملک میں کل 2 ہزار 623 مساجد اور مسلم نمازی ہال ہیں جن میں میں 70 مساجد کو ’’بنیاد پرست‘‘ سمجھا جاتا ہے۔
علاقائی حکام کے مطابق، گزشتہ اکتوبر میں ایلونس میں واقع ایک مسجدکو بھی چھ ماہ کے لیے مسلح جہاد اور “دہشت گردی” کے دفاع کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔
فرانسیسی حکومت نے گزشتہ سال اعلان کیا تھا کہ وہ عبادت گاہوں اور انجمنوں کی جانچ میں تیزی لائے گی جن پر بنیاد پرست اسلامی پروپیگنڈا پھیلانے کا شبہ ہے۔