پاکستان اب تک افغانستان کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ایک ہزار 800 میٹرک ٹن گندم فراہم کرچکا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے افغانستان کے لیے 5 ارب روپے مالیت کے امدادی پیکیج کا اعلان کر رکھا ہے، یہ رقم افغان شہریوں کی صحت اور تعلیم و تربیت کے شعبوں میں امداد کے علاوہ کھانے پینے کی اشیاء، زندگی بچانے والی ادویات اور سردیوں سے بچنے کے لئے سامان کی فراہمی پر خرچ کی جائے گی۔
نومبر 2021 میں افغان شہریوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی سے متعلق پالیسی سازی اور اس پر عمل درآمد کے لئے بین الوزارتی رابطہ سیل برائے افغانستان قائم کیا گیا تھا۔
بین الوزارتی رابطہ سیل برائے افغانستان کے سربراہ وزیر اعظم کے مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف ہیں، جب کہ وزارت داخلہ، خارجہ امور، خزانہ، تجارت، کسٹمز ، نیشنل لاجسٹک سیل (ایل ایل سی)، سول ایوی ایشن، اسٹیٹ بینک، اور فرنٹیئر کور حکام اس کے ارکان ہیں۔
بین الوزارتی رابطہ سیل کی جانب سے اب تک مختلف اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن میں بین الاقوامی فلاحی اداروں اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے افغانستان میں امدادی کاموں کے لیے ویزا کی سہولت شامل ہے۔
اس کے علاوہ پاکستان اب تک انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانستان کو مجومعی طور پر 50 ہزار میٹرک ٹن گندم فراہم کرے گا، جس میں سے افغانستان کو ایک ہزار 800 میٹرک ٹن گندم فراہم کی جاچکی ہے۔
واضح رہے کہ اسلامی تعاون تنظیم نے بھی افغانستان کے لیے اربوں ڈالر کی امداد کا اعلان کررکھا ہے۔