راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر علی محمد خان اورشہریار آفریدی کو اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔
راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر علی محمد خان اورشہریار آفریدی کو اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔
بعد ازاں سینیٹر علی محمد خان کو ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کے احکامات ختم ہونے کے بعد اڈیالہ جیل سے رہا کیا گیا تو انہیں خیبرپختونخوا پولیس نے جیل کے باہر سے حراست میں لے لیا۔ علی محمد خان کو تیسری بار رہائی کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔
نظر بندی کی مدت پوری ہونے پر شہریار آفریدی اڈیالہ جیل سے رہا کیا گیا تھا تاہم پولیس نے شہریار آفریدی کو دوبارہ حراست میں لے لیا۔پولیس شہریار آفریدی کو دوبارہ حراست میں لینے کے بعد روانہ ہو گئی۔
عمران خان کی گرفتاری میں فوج کا کوئی کردار نہیں تھا، وزیردفاع
شہریار آفریدی کو مزید 15 دن کے لیے نظر بند کر دیا گیا۔قبل ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ کےجسٹس ارباب محمد طاہر کی عدالت نے پی ٹی آئی کے رہنماشہریار آفریدی کوطبی سہولیات فراہمی کی درخواست میں اڈیالہ جیل کے حکام سے میڈیکل رپورٹ طلب کی تھی ۔ درخواست گزار کے وکیل شیر افضل مروت نے کہاکہ شہریار آفریدی کو جیل میں اے کلاس فراہم کرنے کی ہدایت کی جائے،شہریار آفریدی کا میڈیکل چیک اپ کرایا جائے،جس پر جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہاکہ عدالت مناسب آرڈر پاس کرے گی، عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ سماعت 2جون تک کیلئے ملتوی کردی۔
بعد ازاں سینیٹر علی محمد خان کو ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کے احکامات ختم ہونے کے بعد اڈیالہ جیل سے رہا کیا گیا تو انہیں خیبرپختونخوا پولیس نے جیل کے باہر سے حراست میں لے لیا۔ علی محمد خان کو تیسری بار رہائی کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔
جب کہ گذشتہ روز لاہور کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نےجلائوگھیرائوکیس میں تحریک انصاف کے رہنمائوں ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید کو چودہ روز کیلئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔انسداد دہشت گردی عدالت کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے پیر کے روز کیس کی سماعت کی ۔ تحریک انصاف کی رہنما اور سابق صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد اور سابق صوبائی وزیر میاں محمود الرشید کو الگ الگ عدالت کے روبرو پیش کیا گیا ۔
پولیس تفتیشی افسران نے ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید کو عدالت میں پیش کیا اور عدالت سے تین روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی عدالت نے دونوں رہنمائوں کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید کو چودہ روز کے لئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ۔