پشاور :صوبہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے امیدوار میاں اسلم اقبال کی راہداری ضمانت کے لیے درخواست دائر کردی گئی، راہداری ضمانت حاصل کرنے کے بعد میاں اسلم اقبال متعلقہ عدالتوں میں پیش ہوں گے۔
تفصیلات کےمطابق چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ محمد ابرہیم سے میاں محمد اسلم اقبال کی راہداری ضمانت کی درخواست پر آج سماعت کی استدعا کی گئی ہے، پنجاب کیلئے نامزد وزیراعلیٰ میاں اسلم اقبال کیخلاف 19مقدمات درج ہیں اور وہ پنجاب میں مختلف مقدمات میں مطلوب ہیں،
اسی لیے پی ٹی آئی پنجاب کے نامزد وزیر اعلیٰ میاں اسلم اقبال پشاور ہائیکورٹ پہنچے جہاں ان کی جانب سے راہداری ضمانت کے درخواست دائر کی گئی، میاں اسلم اقبال کے وکلاء نے درخواست پر آج ہی سماعت کرنے کی استدعا کی۔
گذشتہ روز پشاور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید کی راہداری ضمانت بھی منظور کی اور انہیں ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا، جس کے بعد آج پی ٹی آئی سینیٹر فیصل جاوید ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد پہنچے، فیصل جاوید سینئر سول جج قدرت اللہ کی عدالت میں پیش ہوئے،
ن لیگ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی عبرت ناک جیت ہمیشہ یاد رکھی جائے گی,سراج الحق
فیصل جاوید خان پر تھانہ بنی گالا میں مقدمہ درج ہے، عدم حاضری پر عدالت نے فیصل جاوید خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کررکھے تھے، تاہم عدالت میں پیشی کے بعد سول جج قدرت اللہ نے فیصل جاوید کے وارنٹ گرفتاری معطل کردیئے اور کیس کی مزید سماعت 13 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔
ادھر عدالت پیشی کے موقع پر علی امین گنڈاپور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پورے پاکستان میں ہمارے اوپر جعلی ایف آئی آر درج کی گئیں، آج بھی ایک کیس میں عدالت نے ضمانت دے دی ہے،
عمران خان بھی جلد رہا ہو جائیں گے، کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو مختلف جماعتوں کے ساتھ اتحاد کرنے پر کام کر رہی ہے، عمران خان کے ساتھ مشاورت کے بعد کابینہ تشکیل کے معاملات طے کیے جائیں گے، صوبائی کابینہ میں وزرا کے لیے نام شارٹ لسٹ کرلیے ہیں، فیصلہ عمران خان کریں گے، عمران خان جو فیصلہ کریں گے وہ سب کو قبول ہوگا۔