اسلام آباد: حکومت نے ایک ماہ کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 4 روپے 12 پیسے کا اضافہ کردیا، بجلی نومبر کے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مہنگی کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق نیپرا اتھارٹی نے قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ سی پی پی اے نے فیول پرائس کی مد میں 4 روپے 66 پیسے کا اضافہ مانگا، جس پر نیپرا اتھارٹی نے گزشتہ ہفتے سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا، فیصلہ سناتے ہوئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 4 روپے 12 پیسے کا اضافہ کردیا گیا۔
معلوم ہوا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا، حالیہ اضافے میں فیول پرائس اور بقایا جات کی مد میں وصولیاں شامل ہیں، موجودہ اضافہ بجلی صارفین سے جنوری کے بلوں میں وصول کیا جائے گا، اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
ملک کے 5 بڑے شہروں کے دکانداروں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ
علاوہ ازیں نیپرا نے کراچی کیلئے بجلی 2 روپے87 پیسے فی یونٹ مزید مہنگی کردی ہے، نیپرا نے حکومت کے بعد کے الیکٹرک کی درخواست پر بھی بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دی، اضافے کی منظوری جنوری تا مارچ 2023 کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں دی گئی، نیپرا نے بجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ نوٹیفکیشن جاری کرنے کیلئے حکومت کو بھجوا دیا ہے،
اسی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں حکومتی درخواست پر نیپرا بجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ دے چکا ہے، پہلے ہی جنوری تا مارچ 2023 کی ایڈجسٹمنٹ میں ایک روپے 25 پیسے کا اضافہ منظور کیا جاچکا ہے۔
یہاں واضح رہے کہ سال 2023 بجلی کے صارفین کیلئے بھیانک ترین سال رہا، رواں سال کے دوران بجلی مہنگی ہونے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے، پورا سال بار بار بجلی مہنگی کی جاتی رہی جس کے نتیجے میں ایک سال میں بجلی کی قیمتوں میں 47 روپے کا مجموعی اضافہ ہوا جب کہ بجلی مہنگی ہونے کا بحران ایک جانب،
دوسری جانب رواں سال کے دوران کئی مرتبہ ملک کے کئی علاقوں میں 18 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ بھی ہوتی رہی۔