راولپنڈی : پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءاور بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ ہمیں بلے کا نشان ملے نہ ملے تحریک انصاف الیکشن ضرورلڑے گی،
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پی ڈی ایم کیلئے سہولت کاری کررہا ہے، تیزی سے ہونے والی ڈویلپمنٹ کا تماشا قوم دیکھ رہی ہے، القادر ٹرسٹ اور توشہ خانہ کیس میں کوئی شواہد نہیں اور 190 ملین پاؤنڈز کیس سے بانی پی ٹی آئی کا کوئی لینا دینا نہیں،
ہم آج تیاری کرکے گئے تھے انہوں نے نئے پراسیکیوٹرامجد پرویز کولا کھڑا کر دیا گیا، وہ نواز شریف کے وکیل بھی ہیں، وہ آج وارد ہو گئے، نئے پراسیکیوٹر امجد پرویز نے عدالت سے 10روز کا وقت مانگا، میرے اصرار اور شدید مخالفت کے باوجود سماعت 6 جنوری تک ملتوی کی گئی۔
لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ ہمیں بلے کا نشان ملے نہ ملے تحریک انصاف الیکشن ضرورلڑے گی، ہم نے اپنی منصوبہ بندی کر رکھی ہے، کل سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کا رویہ دنیا کے سامنے رکھا، سپریم کورٹ میں جو ہم نے بیان کیا وہ بھی قوم نے دیکھا، الیکشن کمیشن کا مکروہ چہرہ ان کے سامنے رکھا۔
بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 4 روپے 12 پیسے کا اضافہ
سابق گورنر پنجاب نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کا کوئی امیدوار اپنے حلقے میں جانے کے قابل نہیں ہے، انہوں نے 16ماہ میں ملک کا بیڑہ غرق کر دیا ہے، یہ لوگ ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتے،
جب کہ پاکستان تحریک انصاف قوم کی خدمت کیلئے کوشاں ہے، الیکشن ٹریبونلز کی اپیلوں کی تیاری میں مصروف تھا کہ میرے بیٹے کو گرفتار کیا گیا، اس سے عوام کے غم وغصہ میں اضافہ ہو رہا ہے،
الیکشن کمیشن اپنے ایکٹ کی شق 186-85 اور 187کے تحت آئی جی کو سزا دے سکتا ہے، انہیں تبدیل بھی کر سکتے ہیں، عدالتوں پر ذمہ داری ہے کہ عوام کے بنیادی حقوق کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ لندن والے ظل سبحانی کی سزائیں ایک ایک کرکے ختم کیں جیسے عدالتیں ان کی چشم براہ تھیں، کیوں صرف بانی چیئرمین عمران خان کو پابند سلاسل کیا جا رہا ہے، بلے کا انتخابی نشان نظر ثانی میں واپس لے لیا گیا، آگ کے سمندر سے گزر کر کاغذات نامزدگی داخل کرائے گئے ہمارے 700 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے،
انشاءاللہ کاغذات نامزدگی منظور ہو جائیں گے اور اب قوم ملک کو تین مرتبہ لوٹنے والوں کو موقع نہیں دے گی، اب عوام ان کا جھانسہ مزید برداشت کرنے کو تیار نہیں، عوامی مقبولیت دیکھ کر پی ڈی ایم اور اپوزیشن جماعتیں خائف ہیں۔