اسلام آباد : ملک کے 5 بڑے شہروں کے دکانداروں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کی جانب سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ میں ریٹیلرز پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ریٹیلرز پر ٹیکس لگانے سے حکومت کو 100 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہونے کی امید ہے۔
ذرائع نے کہا ہے کہ اس حوالے سے سکیم تیار کرلی گئی ہے، حکومت کی جانب سے گرین سگنل ملنے پر سکیم لانچ کردی جائے گی، سکیم کے تحت تمام شعبوں سے منسلک کاروبار اور افراد پر ٹیکس عائد ہوگا،
ریٹیلرز کی سالانہ آمدن پر 10 فیصد سے زائد تک ایڈوانس ٹیکس عائد کیا جائے گا، دکان کے سائز اور سالانہ آمدن پر ٹیکس ماہانہ کی بنیاد پر اکٹھا کیا جائے گا۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ملک میں 10 ہزار ارب کی ٹیکس چوری ہورہی ہے، ٹیکس میں اضافہ بہت ضروری ہے، ٹیکس کی شرح میں کمی بڑا چیلنج ہے، پاکستان میں جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس کی شرح 9 فیصد ہے، ٹیکس کی شرح بہتر کرنے کیلئے ہمیں گورننس کے نظام میں بہتری لانا ہوگی،
فیض حمید نے فیض آباد دھرنا کمیشن میں اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا
نگران حکومت کے دور میں ایف بی آر نے ٹیکس ہدف حاصل کیا ہے۔ ادھر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مالی سال کے پانچویں ماہ نومبر میں 736 ارب روپے کا ٹیکس ہدف حاصل کیا،
ماہ نومبر میں اب تک 736 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا، نومبر 2022ء کے مقابلے میں ٹیکس محصولات میں 38 فیصد اضافہ ہوا، سب سے زیادہ ٹیکس ریفنڈز بھی جاری کیے گئے۔
بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر رواں مالی سال کے 5 ماہ میں مجموعی طور پر 3 ہزار 484 ارب روپے سے زائد ٹیکس اکٹھا کر چکا ہے، ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف بھی حاصل کیا،
ایف بی آر نے گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 2 ہزار 159 ارب روپے کے محصولات کے مقابلے میں رواں مالی سال کے 4 ماہ میں 37 فیصد اضافے سے 2 ہزار 748 ارب روپے کے محصولات اکٹھے کیے۔