اسلام آباد : بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم کے خلاف گواہان میں سابق ملٹری سیکرٹری سمیت مزید افسران بھی شامل کر لئے گئے ہیں۔
نیوز کے مطابق بانی چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں نیب گواہان کی فہرست سامنے آگئی ہے۔ فہرست کے تحت نیب توشہ خانہ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدالت میں 20 گواہان پیش کرے گا۔
نیب نے بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم کے ملٹری سیکرٹری اور ڈپٹی ملٹری سیکرٹری بھی گواہان میں شامل کرلیا ہے، ڈپٹی قونصلیٹ جنرل دبئی رحیم اللہ،
توشہ خانہ کے سیکشن افسران اور پی ایم آفس کے اسسٹنٹ سیکرٹری پروٹوکول زاہد سرفراز بھی گواہان میں شامل ہیں۔ فہرست میں ایک وعدہ معاف گواہ بھی شامل کیا گیا ہے۔
توشہ خانہ تحفے کا پرائیویٹ تخمینہ لگانے والے صہیب عباسی بطور وعدہ معاف گواہ پیش ہوں گے۔
دوسری جانب احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کردی۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے صحت جرم سے انکار کردیا۔
پاکستان اور سعودی عرب دفاعی تعاون بڑھانے کے لئے پرعزم
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ کیس کی سماعت کی۔عدالت نے ملزمان کو کمرہ عدالت میں چارج شیٹ پڑھ کر سنائی ۔
چارج شیٹ سننے کے بعد ملزمان نے صحت جرم سے انکارکردیا، فرد جرم کے وقت بانی چئیرمین پی ٹی آئی اور اہلیہ بشری بی بی وکلاء کے ہمراہ کمرہ عدالت میں موجود تھے ۔
عمران خان توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کے فیصلے کی معطلی کیلئے پھر سپریم کورٹ سے رجوع کرچکے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کے وکلاء نے سپریم کورٹ رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کرکے دوبارہ اپیل دائر کردی ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے اپیل میں استدعا کی کہ توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کا فیصلہ معطل کیا جائے۔ ٹرائل کورٹ کے جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی تھی۔
اپنے فیصلے میں جج نے کہا تھا کہ توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی پر الزامات ثابت ہوتے ہیں، ان پر جھوٹے اثاثے ظاہر کرنے کا الزام ثابت ہوا۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو 3سال کی سزا سنائی جاتی ہے،
ان کے گرفتاری کے وارنٹ نکالے جاتے ہیں اور ان پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔