راولپنڈی :پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ کورکمانڈرزکانفرنس اعلامیے کی تائید کرتا ہوں، 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کوکڑی سے کڑی سزا ملنی چاہیے۔
میڈیا کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورکمانڈرز کانفرنس اعلامیئے کی تائید کرتا ہوں، 9 مئی میں ملوث ملزمان کو کڑی سے کڑی سے سزا ملنی چاہیے،
9 مئی کے واقعات پر کمیشن بننا چاہئے، سی سی ٹی وی ویڈیوز کے ذریعے نو مئی واقعے میں ملوث عناصر کا تعین کیا جائے، کیپٹل ہل حملہ میں بھی سی سی ٹی وی کے ذریعے لوگوں کو پکڑا گیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہماری مخصوص نشستیں چھین کر جمہوریت کی دھجیاں اڑائیں، سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دے کر جمہوریت کی نفی کی گئی،
جن کی مخصوص نشستیں نہیں بنتی تھیں ان کو کیسے دی گئیں؟انتخابات میں دھاندلی کا الزام الیکشن کمیشن اور نگران حکومت پر آتا ہے، الیکشن جیتنے والوں کو بھی پتا ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے۔
دھاندلی زدہ الیکشن سے ملک کی معیشت بیٹھ جائے گی،شریف خاندان کا یوٹرن پہلے ووٹ کو عزت دو، اب بوٹ کو عزت دو ہے،کیا پرامن احتجاج ٹکراؤ ہے، اگر یہ ٹکراؤ ہے تو جمہوریت کو ختم کردیں،
پنجاب کی 18رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا
اتوار کو دھاندلی کے خلاف پشاور میں بڑا جلسہ کریں گے۔ 8فروری سے کسی نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا، مجھے معلوم ہے کیوں رابطہ نہیں کیا گیا، بتانا نہیں چاہتا۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی میں مخصوص نشستیں نہ ملنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے میاں شبیر اسماعیل نے ایڈوکیٹ اظہر صدیق کی وساطت سے درخواست دائر کی، درخواست میں الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ الیکشن کمیشن نہ تو ٹریبونل ہے اور نہ ہی عدالت، ہے،
اسمبلی میں سیٹوں کے تناسب سے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں ملنی چاہئیں، سنی اتحاد کونسل نے الیکشن لڑا یا نہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا عمل آئین میں ترمیم کے مترادف ہے، الیکشن کمیشن کا فیصلہ اپنے اختیارات سے تجاوز ہے، عدالت الیکشن ایکٹ کا سیکشن 104، رول 94 خلاف آئین قرار دے۔