اسلام آباد : پاکستان مسلم لیگ ن کی جنرل کونسل نے شہبازشریف کو پارٹی صدر اور مریم نواز کو چیف آرگنائزر منتخب کرلیا ہے، احسن اقبال کو سیکرٹری جنرل، مریم اورنگزیب سیکرٹری اطلاعات ہوں گے، تمام عہدیدران کا انتخاب آئندہ 4 سال کیلئے کیا گیا ہے
اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ ن کی جنرل کونسل کا اجلاس ہوا، اجلاس میں مسلم لیگ ن کے نئے عہدیداروں کے چناؤ کیلئے ووٹنگ کی گئی۔
جنرل کونسل کے اجلاس میں شہبازشریف بلامقابلہ پارٹی صدر اور مریم نواز چیف آرگنائزر منتخب کرلئے گئے، احسن اقبال سیکرٹری جنرل، مریم اورنگزیب سیکرٹری اطلاعات، اسحاق ڈارپارٹی کے سیکرٹری فنانس، اوورسیزپاکستانی اور عالمی امور لئے بھی اسحاق ڈار بلامقابلہ صدر منتخب کرلئے گئے۔ عطا تارڑ ڈپٹی سیکرٹری جنرل منتخب، تمام عہدیدران کا انتخاب آئندہ 4 سال کیلئے کیا گیا ہے۔
سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی سیکرٹری اطلاعات منتخب ہونا میرے لئے اعزازکی بات ہے۔ اس موقع پر مریم اورنگزیب نے جنرل کونسل کے اجلاس میں قرارداد بھی پیش کی، قرارداد میں پارٹی قائد نوازشریف پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا۔ قرارداد میں شہباز شریف کو خراج تحسین پیش کیا گیا، قرارداد میں مقبوضہ کشمیر کے شہدا ء کو بھی خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
قرارداد میں 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی گئی اور شہداء پاکستان کی قربانیوں کو سلام پیش کیا گیا۔ اس موقع پرپاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے مرکزی جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف ہر کارکن کے دل میں بستے ہیں، جدید پاکستان کے معمار کا نام نوازشریف ہے ۔تمام عہدیدران کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ اسحاق ڈار نے مشکل حالات میں پاکستان کو چلا کر دکھایا۔
وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی اہم ملاقات
شہبازشریف کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں، لوٹے پھوٹے پاکستان کو بچایا،جب حکومت سنبھالی تو پاکستان ڈیفالٹ کے قریب تھا، شہبازشریف اور اسحاق ڈار نے مشکل حالات میں پاکستان کو چلا کر دکھایا۔شہبازشریف کے بارے میں سوچتی ہوں کہ نہ صرف اتحادی حکومت کو چلایا بلکہ پاکستان کی ڈوبتی کشتی کو نکالا۔ ہم نے شہبازشریف کو اپنا صدر منتخب کیا، لیکن شہبازشریف نے ہمیشہ نوازشریف کو اپنا قائد سمجھا، شہبازشریف نے کوئی فیصلہ بھی نوازشریف کی مرضی کے بغیر نہیں کیا۔
شہبازشریف نے ہمیشہ نوازشریف کو اپنا صدر اور سربراہ سمجھا۔ مسلم لیگ ن کو شرف حاصل ہے کہ قائداعظم کی جماعت ہے اوراگر قائد اعظم کے اصولوں کوکسی نہ کسی شکل میں زندہ رکھا تو وہ مسلم لیگ ن ہے۔ نوازشریف نے قائداعظم کے جانے کے بعد جو سرکاری جماعت بن گئی تھی جس کو کنگ پارٹی کہا جاتا تھا، اس کو ڈرائینگ روم سے نکال کر عوامی جماعت بنایا۔نوازشریف نے پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا، نوازشریف ویژن دیا چاہے ایشیئن ٹائیگر، سی پیک ، موٹرویز ہر منصوبے کا معمار نوازشریف ہے، نوازشریف کے 9سال نکال دیئے جائیں تو کھنڈرات کے علاوہ باقی کچھ نہیں بچتا۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی خصوصیت ہے کہ جب بھی کوئی شخص انتقام میں اندھا ہوگیا تو نوازشریف اور جماعت کے صبر کا دامن نہیں چھوڑا، مشرف دور میں جب گرفتار کیا تو نوازشریف کا کچھ پتا نہیں ، لیکن نوازشریف نے کبھی نہیں درس دیا کہ جلاؤ گھیراؤ کرو، شہیدوں کی یادگاروں کو نذرآتش کرو، کیونکہ نوازشریف اس مٹی کا بیٹا ہے، ملک کو بنانے والے ہاتھ کبھی ملک کو توڑ نہیں سکتے۔
جب بھی میں تقریر میں کبھی جذبانی ہوجاؤں تو نوازشریف کا فوری مجھے پیغام آتا ہے کہ بیٹا تحمل کے ساتھ بات کرو۔ مسلم لیگ نے کبھی رونا دھونا نہیں کیا، مشکلات کا ہمت سے مقابلہ کیا۔قوم کو بخوبی ادراک ہوگیا کہ جہاز پر آنے والی جماعت جہاز پر واپس چلی گئی ،کبھی ان ماؤں کا خیال نہیں آیا جن کے سلیمان اور قاسم جیلوں میں ہیں، نوازشریف نے کبھی اقتدار کھونے پر غیرملکی مدد نہیں مانگی ،نہ ہی کسی کو کہا کہ حق میں بیان دو،بھیانک جرم کرنے والے انجام کو پہنچیں گے۔ مسلم لیگ ن پر کسی کی اجارہ داری نہیں ہے ، سب سے زیادہ حق مسلم لیگ ن کے کارکنان کا ہے۔یہ جماعت ملک وقوم کی امانت ہے۔