لاہور : چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض نے کہا ہے کہ مجھ پر بغیر کسی دلیل، منطق یا ثبوت کے انگلیاں اٹھانا بہت افسوسناک ہے، میں نے کبھی لیاقت چٹھہ سے ملاقات یا رابطہ نہیں کیا، میرا اس سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے ایکس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ یہ بہت افسوسناک بات ہے کہ جب بھی پاکستان میں افراتفری ہوتی ہے، ہر کوئی بغیر کسی دلیل، منطق یا ثبوت کے مجھ پر یا میرے ادارے پر انگلیاں اٹھانے لگتا ہے۔
میں نے کبھی لیاقت چٹھہ سے ملاقات یا رابطہ نہیں کیا۔ میرا اس سے کوئی تعلق نہیں، نہ سماجی اور نہ ہی کاروباری۔ میں اس سلسلے میں کسی بھی تحقیقات میں تعاون کے لئے بھی تیار ہوں۔ ہر محب وطن پاکستانی کی طرح میں پاکستان میں استحکام اور خوشحالی کے لیے دعا گو ہوں۔
یاد رہے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ نے عام انتخابات کے ہونے والی مبینہ دھاندلی پر عہدے سے استعفی دیتے ہوئے کہا کہ میں غلط کام کرنے پر اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں، مجھے اور چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کو کہچری چوک میں پھانسی دے دینی چاہیے ،
جو اپنی اصلاح نہیں کرے گا وہ قانون مطابق سزا کیلئے تیار رہے، علی امین گنڈا پور
میں نے آج صبح فجر کی نماز کی بعد خودکشی کرنے کی کوشش کی، مجھے الیکشن کروانے کے لیے تعینات کیا گیا لیکن میں شفاف انتخابات کروانے میں ناکام رہا، میں نے دھاندلی کروائی، جو لوگ رات ہار رہے تھے ان کو ہم نے صبح جتوا دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 14 امیدواروں کو غیر قانونی طور پر جتوایا ہے، میں نے آج صبح فجر کی نماز کی بعد خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی، میں اپنے ریٹرننگ افسران سے معافی مانگتا ہوں،
میں نے پوری قوم کے ساتھ ظلم کیا ہے، مجھے اور چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کو پھانسی دے دینی چاہیے، مجھے غلط کام کرنے کیلئے شدید دباو ڈالا گیا، میں قوم سے معافی مانگتا ہوں،
میں تمام بیوروکریٹس کو کہتا ہوں کہ کوئی بھی غلط کام نہ کریں، دوبارہ الیکشن کرانے کی ضرورت نہیں، صرف فارم 45 اکٹھے کرلیں نتائج کلیئر ہو جائیں گے۔