صدر مملکت آصف علی زرداری نے مظاہر نقوی کو برطرف کرنے کی منظوری دے دی۔
وزارت قانون نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق جج مظاہر نقوی کی برطرفی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل نے مظاہر نقوی کو جوڈیشل مِس کنڈکٹ کا مرتکب قرار دیا تھا۔
مظاہر نقوی کے بطور جج مستعفی ہونےکا نوٹیفکیشن بھی واپس لےلیا گیا۔
وزارت خزانہ سے جاری نیوٹیفکیشن کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل کی سفارشات پر آئین پاکستان کے آرٹیکل 209(6) اور 48(1) کے ساتھ ساتھ رولز آف بزنس 1973 کے شیڈول 5(بی) کے تحت صدر مملکت نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سپریم کورٹ کے سابق جج مظاہر علی اکبر نقوی کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے جس کا اطلاق 10 جنوری 2024 سے ہو گا۔
وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور سمیت 22 رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
واضح رہے کہ چیف جسٹس کی جانب سے ریفرنس بھیجے جانے اور اس کا جواب دیے جانے کے بعد ایک طویل کارروائی کے بعد سابق جج مظاہر علی اکبر نقوی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
خیال رہے کہ رواں ماہ سپریم جوڈیشل کونسل نےمظاہر نقوی کو برطرف کرنےکی سفارش کر تے ہوئے اپنی رائے منظوری کے لیے صدر مملکت کو بھجوائی تھی۔
اس حوالے سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے مظاہر نقوی کے خلاف 9 شکایات کا جائزہ لیا، ان شکایات کا جائزہ آئین کےآرٹیکل 206 کی شق (6) کے تحت لیا گیا، مظاہر نقوی ان شکایات میں مس کنڈکٹ کےمرتکب پائےگئے جس کے باعث انہیں جج کے عہدے سے ہٹا دینا چاہیے تھا۔