سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر احتجاج کرنے والوں کو شرم آنی چاہئے۔
عام انتخابات 2024 کے بعد سندھ اسمبلی کا پہلا اجلاس کچھ دیر بعد ہوگا جس میں نومنتخب اراکین اسمبلی حلف اٹھائیں گے جبکہ سپیکر اسمبلی آغا سراج درانی اراکین اسمبلی سے حلف لیں گے۔
جی ڈی اے اور جماعت اسلامی کے اراکین اجلاس میں حلف نہیں اٹھائیں گے جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ایم پی ایز بھی آج اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔
اپوزیشن اتحاد کی طرف سے اسمبلی کے باہر احتجاج اور دھرنے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
سپیکر آغا سراج درانی نے اپوزیشن کے احتجاج پر ر دعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسمبلی کی توہین برادشت نہیں کریں گے، احتجاج کرنے والوں کو شرم آنی چاہئے۔
آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنے والوں سے نمنٹنے کے لیے انتظام کیا ہے، آج حلف برداری ہو گی اور کل اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کیا جائے گا۔
پنجاب اسمبلی سپیکر ،ڈپٹی سپیکرانتخاب،ن لیگ اور سنی اتحاد کونسل نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دئیے
شیری رحمان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی قیادت ابھی تک اپنی غلطیوں سے نہیں سیکھی، آئی ایم ایف کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں، آئی ایم ایف کو خط لکھنے کی تصدیق افسوسناک ہے، آئی ایم ایف کے انکار کے بعد آپ کے منہ میں کیا رہ جائے گا۔
اعلامیہ پیپلزپارٹی کے مطابق نائب صدر پیپلزپارٹی سینیٹر شیری رحمان نے اپنے ردعمل میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط لکھنے کی تصدیق افسوسناک ہے،
سینیٹر شیری رحمان نے بانی پی ٹی آئی کی جانب سے آئی ایم کو خط کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط لکھنے کی تصدیق افسوسناک ہے، ہم اس خط کی شدید مذمت کرتے ہیں، اپنے دور میں ریکارڈ قرضہ لینے والوں کو اب یاد آیا ہے کہ قرضہ واپس کون کرے گا۔
شیری رحمان نے کہا کہ جب خود قرضے لے رہے تھے اس وقت ان کو غربت اور مہنگائی بڑھنے کی فکر کیوں نہیں تھی؟ آئی ایم ایف کو ملکی اندرونی معاملات میں مداخلت کی دعوت دینا ملک دشمنی نہیں تو کیا ہے؟